’پی آئی اے دوبارہ کابل جانے والی پہلی غیر ملکی ایئر لائن‘
11 ستمبر 2021پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے تصدیق کر دی ہے کہ افغانستان سے امریکی اتحادی افواج کے مکمل انخلا اور اس وسطی ایشیائی ملک میں طالبان جنگجوؤں کی عمل داری کے بعد پاکستانی قومی ایئر لائن پہلی غیر ملکی فضائی کمپنی ہو گی، جو افغانستان کے لیے اپنے کمرشل آپریشنز کا آغاز کرے گی۔
حفیظ خان نے کہا، ''ہم نے فلائٹ آپریشنز کے لیے تمام تر ٹیکنیکل کلیئرنسز حاصل کر لی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہماری پہلی کمرشل پرواز (پیر) تیرہ ستمبر کو اسلام آباد سے کابل کے لیے روانہ ہو گی۔‘‘ انہوں نے مزيد کہا کہ پروازوں کا یہ سلسلہ مسافروں کی ڈیمانڈ کے مطابق چلایا جائے گا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو میں مزید کہا، ''ہمیں ہیومينيٹیریئن ریلیف ایجنسیوں اور صحافیوں کی طرف سے تہتر درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جو انتہائی حوصلہ بخش ہیں۔‘‘
گزشتہ دو دونوں سے قطر ایئر ویز نے دوحہ سے کابل کے لیے دو چارٹر پروازیں چلائیں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دوحہ سے کابل جانے والے قطر ایئر لائنز کے ان کمرشل جہازوں میں امدادی سامان افغانستان پہنچایا گیا جبکہ واپسی پر ایسے لوگوں کو دوحہ لے جایا گیا، جو یا تو غیر ملکی پاسپورٹ ہولڈر تھے یا ایسے افغان جن کے پاس سفری دستاویزات موجود تھیں۔
یہ وہ لوگ تھے، جواکتیس اگست تک چلنے والے انخلاء کے آپریشنز میں افغانستان سے نکلنے میں ناکام رہے تھے۔ اس انخلا کے آپریشن کے نتیجے میں مجموعی طور پر ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سے نکال لیا گیا تھا۔ تاہم طالبان سے خوف زدہ ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ایئر پورٹ کے ارد گرد جمع ہو گئی تھی، جو ملک چھوڑنا چاہتی تھی۔
امریکی عسکری اتحاد کی طرف سے افغانستان سے نکل جانے کے بعد طالبان جنگجوؤں نے ملک کا انتظام سنبھال لیا تھا۔ طالبان کا کہنا ہے کہ امریکی فورسز نے کابل ایئر پورٹ کو خیر باد کہتے ہوئے رن ویز اور ایئر پورٹ کی دیگر تنصیبات کو نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے ایئر ٹریول ممکن نہیں رہا تھا۔
تاہم بعدازاں قطر اور ترکی کے ایوی ایشن ماہرین نے کابل ایئر پورٹ کو فعال بنایا اور وہاں سے پروازوں کا سلسلہ بحال کیا گیا۔گزشتہ ہفتے افغانستان میں ملکی سطح پر پروازیں بحال ہو گئی تھیں۔ پاکستان کی قومی ایئر لائن 'پی آئی اے‘ کی طرف سے افغانستان کے لیے اپنے کمرشل آپریشن کے آغاز سے امید ہے کہ دیگر غیر ملکی ہوائی کمپنیاں بھی افغانستان کے لیے اپنی پروازوں کا سلسلہ بحال کر سکیں گی۔
ع ب/ ع س (خبر رساں ادارے)