1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پیٹرول اور ڈیزل مہنگا: ’یہ کام جانے والی حکومت تو نہیں کرتی‘

1 اگست 2023

ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے معاہدے کی پابندی ،عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ روپے کی کمزورقدربھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافے کا سبب ہے۔

https://p.dw.com/p/4Udrz
Pakistan | Proteste gegen hohe Treibstoffpreise in Peshawar
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر فوری طور اشیائے خورونوش کی قمیتوں میں اضافے کی صورت سامنے آتا ہےتصویر: Fayaz Aziz/REUTERS

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے قوم کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو یہ قدم عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملکی مفاد میں اٹھانا پڑا۔ اسحاق ڈارکا مزید کہناتھاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے حکومت پابند ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرے۔

 قیمتوں میں اضافے پرردعمل 

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عوامی حلقوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے  یکسر مسترد کردیا ہے۔ تحریک انصاف سندھ کے ایک رہنما خرم شیرزمان کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کرنا عوام پر ظلم ہے۔ انہوں نے کہا، ''پیٹرول مہنگاہونے سے مڈل کلاس طبقہ بری طرح متاثرہوگا۔ حکومت نے گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کو سائیکلوں پر سفر کرنے پرمجبور کردیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مختلف تاجرتنظیموں نے بھی شدیدردعمل دیتے ہوئے اسے عوام دشمن اقدام قرار دیا۔

Pakistan, Peshawar | Schlangen an einer Tankstelle
نئی قمپتوں کا نفاز ملک بھر میں فی الفور کر دیا گیا ہےتصویر: Hussain Ali/Pacific Press/picture alliance

اس ضمن میں سب سے زیادہ بحث مباحثہ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر دیکھنے میں آیا۔ ٹوئٹر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اسے حکومت کی جانب سے پہلے ہی غربت اور مہنگائی کے شکار عوام پر معاشی تشدد قرار دیا۔

معروف صحافی حامد میر نے پٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافے کی خبر کو اپنے اس تبصرے کے ساتھ ری ٹویٹ کیا، ''یہ کام جانے والی حکومت تو نہیں کرتی‘‘  ان کا اشارہ چند روز میں موجودہ حکومت کی مدت کے خاتمے اور آئندہ انتخابات سے قبل نگران سیٹ اپ لائے جانے کی جانب تھا۔

نئی قیمتیں 

سرکاری نوٹیفیکشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹرقیمت میں 19 اعشاریہ 95 روپےجبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں  19 اعشاریہ 90 روپے کا اضافہ کیا گیا۔ اس اضافے کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 253 روپے  سے بڑھ کر 272 روپے 95 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 253 روپے 50 پیسے سے بڑھ کر273 روپے 40 پیسے ہوگئی ہے۔

پاکستان: عوام کے لیے زندگی کی ضروریات پوری کرنا دو بھر

معیشت پر اثرات

معاشی تجزیہ کاراورسینیرصحافی حارث ضمیر نے ڈی ڈبلیوسے گفتگو میں کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔  انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا،''حکومت کی جانب سے بلند شرح سود کے معیشت پر پہلے ہی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ایسے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اشیائےخوردونوش سمیت ہر چیز مہنگی ہونے کا سبب بنے گا۔‘‘

 قیمتوں میں اضافہ آج کیوں؟

گزشتہ دورحکومت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل ماہانہ بنیادوں پرکیا جاتا تھا جبکہ موجودہ  دورمیں ہر پندرہ روزبعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نظرثانی کی جاتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ دورروزقبل ہونا تھا تاہم اس میں تاخیر کی گئی، جس کا اظہار وزیرخزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتون میں اضافے کے اعلان کے وقت کیا۔ وزیرخزانہ کا کہناتھا کہ گزشتہ رات دیر تک ان کا پٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں کا تعین کرنے والے مجاز ادارے آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی ( اوگرا) حکام کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ چلتا رہا تاکہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے اور قیمتیں کم سے کم بڑھائی جائیں۔

 قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان 

معاشی ماہرین اورتجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کی پابندی ،عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ روپے کی کمزورقدربھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافے کا سبب ہے۔ جب تک ملک میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی نہیں آئے گی اورایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوگا ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کا امکان نہیں ۔

پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافے سے پاکستانی عوام پریشان