چاول کی روٹی بنانے والا ککر: ایک نئی ایجاد
14 جولائی 2010ٹوکیو میں تیار کئے گئے’’گوپان‘‘ نامی اس ککر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بآسانی پسے ہوئے چاولوں سے روٹی تیار کر سکتا ہے۔ ایشیا میں روٹی کی مقبولیت کے باعث خیال ہے کہ اس کو بھرپور پذیرائی ملے گی۔
Sanyo کے ایک ترجمان کے مطابق یہ مشین یہ استعداد رکھتی ہے کہ خود کار طریقے سے پہلے ایک پیالی کچے چاولوں کو پیسے اور پھر پانی اور دوسرے اجزا کو اکٹھا کر کے آٹے کی طرح گوندھ کر روٹی تیار کرے۔
جاپان میں اس مشین کو گوپان (GOPAN) کا نام دیا گیا ہے۔ جاپانی زبان میں پکے ہوئے چاول Gohan کہلاتے ہیں جبکہ Pan ہسپانوی زبان میں روٹی کو کہا جاتا ہے۔
سانیو کمپنی کے ترجمان لیو یِنگ یِنگ کا کہنا ہے کہ وہ بڑی گرم جوشی اور تیز رفتاری سے یہ ککر دوسرے ایشیائی ممالک اور خصوصاً چین اور جنوب مشرقی ایشیا کو برآمد کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ وہ خطے ہیں، جہاں نہ صرف چاول کاشت ہوتا ہے بلکہ اِسے روزمرہ خوراک کا اہم جزو بھی سمجھا جاتا ہے۔ گوپان نامی اس ککر کی ابتدائی قیمت پچاس تا ساٹھ ہزار جاپانی ین مقرر کی گئی ہے۔ یہ رقم تقریباً 560 تا 670 ڈالر بنتی ہے۔
اس کمپنی کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ گوپان نامی اس ایجاد سے وہ لوگ بھی مستفید ہو سکیں گے، جنہیں گندم کھانے سے الرجی ہو جاتی ہے۔ اس ککر کی ایک اور خاصیت یہ بھی ہے کہ اِس کی مدد سے خمیر پیدا کرنے والے نشاستے دار اجزا کے بغیر ہی روٹی تیارکی جا سکتی ہے۔
اس مشین کے بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ جاپانی نقطہء نظر سے بھی یہ ایجاد بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس کے استعمال سے نہ صرف جاپانی اپنی روزمرہ خوراک میں تبدیلی لاتے ہوئے چاول کا زیادہ استعمال کریں گے بلکہ قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے گا کیونکہ جاپان چاول کی مد میں خود کفیل ہے۔
جاپان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، جو اپنی 40 فیصد غذائی ضروریات خود ہی پوری کرتا ہے۔ باقی ماندہ غذائی اجناس، جن میں گندم ، مکئی اور سویا بینز وغیرہ شامل ہیں، بیرونی ممالک سے منگوائی جاتی ہیں۔
الیکٹرانک کمپنی سانیو یہ مشین آئندہ سال ایشیاائی ممالک کو سپلائی کرنا شروع کر دے گی۔ جاپان میں اس طرح کی مشینوں کی ایجاد کا سلسلہ نہ صرف طویل عرصے سے جاری ہے بلکہ آج کل وہاں ہوم بیکری میں استعمال ہونے والی مشینوں کا استعمال بھی عروج پر ہے۔
رپورٹ: سائرہ حسن شیخ
ادارت : امجد علی