1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چلی میں گرفتار پاکستانی شہری کی حراست میں توسیع

12 مئی 2010

سیف الرحمان نامی اس پاکستانی شہری پر الزام ہے کہ جس وقت وہ سانتیاگو میں امریکی سفارتخانے میں ویزہ لینے گئےتھےتو اُن کے ہاتھوں سمیت ان کے موبائل فون، بیگ اور ان کی دستاویزات پر دھماکہ خیز مواد کے نشانات پائے گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/NM8z
تصویر: AP

28 سالہ پاکستانی شہری کی شناخت چلی کی پولیس نے کرتے ہوئے اس کا نام سیف الرحمان خان بتایا ہے۔ اس نےصحافیوں کو بیان دیتے ہوئے کہا ’ میں بے قصور ہوں اور میری سمجھ میں نہیں آ رہا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں امریکہ جانا چاہتاہوں اورویزہ لینے کے لئے سفارتخانے گیاتھا، اصل مسئلہ امریکہ ہے" ۔

دھماکہ خیز مواد کے آثار پائے جانے کے الزام میں گرفتار اس پاکستانی شہری نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا دہشت گردی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا’ یہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تعلق عراق اور افغانستان کی صورتحال سے ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بموں کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ ان کے بقول وہ اپنی پڑھائی اور کام کے علاوہ کسی بھی چیز کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔

پولیس کے مطابق ماہرین نے پیر کوامریکی سفارتخانے میں تلاشی کے دوران سیف الرحمان کے لباس، موبائل فون اور ہاتھوں پر دھماکہ خیزموادکے علامات دیکھے تھے۔ ان علامات کے بارے میں گرفتار ہونے والے شخص کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ علامات کہاں سے آئے کیونکہ وہ تو ویزہ حاصل کرنے امریکی سفارتخانے آئے تھے۔

دریں اثناء امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک ترجمان فلپ کراؤلے نے ایک بیان میں کہاکہ سیف الرحمان کو سفارتخانے میں اس کا امریکہ کا ویزہ منسوخ کرنے کے بعد بلایا گیا تھا۔ تاہم اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتا گئی ہیں کہ سیف الرحمان کا امریکہ کا ویزہ کیوں منسوخ کیا گیا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق جب یہ پاکستانی شہری، امریکی سفارتخانے کے بلانے پر وہاں پہنچا تو اس کے ہاتھوں اور اس کی تحویل میں موجود چند چیزوں پر دھماکہ خیز مواد کے آثار پائے گئے تھے جن کی موجودگی کا پتہ ان کے آلات نے لگا لیا۔

Italien führt biometrische Ausweise ein
سیف الرحمان کا امریکہ کا ویزہ منسوخ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئیتصویر: AP

سیف الرحمان نامی اس پاکستانی شہری کی گرفتاری سے ایک ہفتہ قبل پاکستانی نژاد امریکی شہری فیصل شہزاد کو نیویارک ناکام کاربم حملے کے الزام میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ امریکہ سے فرار ہو کر دبئی کے لئے طیارے میں سوار ہو گیا تھا۔

نیویارک کے ٹائم اسکوئر میں دہشت گردی کی اس سازش کو بروقت ناکام بنا دیا گیا تھا۔ سانتیاگو میں امریکی سفیر پال سائمن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ معاملہ اب چلی کے وکلاء کے ہاتھ میں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ یہ پاکستانی شخص سفارتخانے کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا ۔ ایک مقامی ریڈیو پر باتیں کرتے ہوئے امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

سیف الرحمان خان نے تین ماہ قبل چلی آنے کے بعد ایک ہوٹل میں کام شروع کر دیا تھا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چلی میں پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار ،گرفتار شدہ پاکستانی شہری سےمسلسل رابطے میں ہیں اور اس بارے میں حاصل ہونے والی معلومات سے اسلام آباد حکومت کوآگاہ رکھا جا رہا ہے۔

رپورٹ: بخت زمان

ادارت :کشور مصطفیٰ