چھپ کر آنے والے مہاجرین، جرمنی میں مال گاڑیوں کی پڑتال شروع
1 دسمبر 2016آسٹریا سے جرمن شہر میونخ پہنچنے والی تمام سامان بردار ریل گاڑیوں کی خصوصی چیکنگ کا عمل جرمن وفاقی پولیس نے شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس کے پاس خصوصی آلات اور انسانوں کی بُو سونگھنے والے کتے بھی ہیں۔ پولیس نے فائربریگیڈ عملے کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ پولیس کے مطابق گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران کئی مہاجرین مال گاڑیوں کے اندر بنائے گئے خفیہ خانوں میں چھپ کر جرمنی پہنچتے رہے ہیں۔
جرمنی کی وفاقی پولیس کے مطابق مال گاڑیوں کی چیکنگ گزشتہ جمعرات، چوبیس نومبر سے باویریا صوبے کے شہر روزن ہائیم کے جنوب میں واقع مال گاڑیوں کے اہم اسٹیشن راؤبلنگ میں شروع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جرمنی اور آسٹریا کے ٹرین رُوٹ پر بھی چیکنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اسی روٹ کے ذریعے اٹلی سے بھی مال بردار ریل گاڑیاں جرمنی پہنچتی ہیں۔
جرمن پولیس کے مطابق اکتوبر اور نومبر کے دوران ایک سو اسّی افراد ایسی مال گاڑیوں کے خفیہ خانوں میں چھپ کر جرمنی پہنچے تھے۔ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ریلوے اہلکاروں کی ملی بھگت سے انسانی اسمگلر یہ خفیہ خانے سامان بردار ڈبوں کے نیچے بناتے ہیں۔ چیکنگ کے عمل کو اضافی نگرانی قرار دیا گیا ہے۔
اس سے قبل جرمن صوبے باویریا میں واقع مال گاڑیوں کے تمام ٹرمینل پوائنٹس پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جا چکی ہے۔ پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اس نگرانی کے عمل میں مسافر بردار گاڑیوں کی پڑتال کی جا سکتی ہے اور ٹرین شیڈیول متاثر ہو سکتا ہے۔
میونخ ریلوے اسٹیشن کے یارڈ میں پولیس نے گزشتہ بدھ، تیس نومبر کو ایک مال گاڑی میں سے نصف درجن کے قریب غیرقانونی مہاجرین برآمد کیے تھے۔ ریلوے کارگو یارڈ میں کھڑی مال بردار بوگیوں میں سے ایک میں سے مسلسل دستک اور الارم بجنے کی آوازیں سنائی دیں، جس کے بعد سیل شدہ کنٹینر کو کھولنے کے لیے امدادی اہلکاروں کو بلایا گیا۔ اِن امدادی کارکنوں نے کنٹینر کی سِیل کو کھولا تو اُنہیں وہاں پانچ مرد مِلے، جو مہاجر تھے۔ ان میں سے چار کا تعلق افغانستان سے تھا جبکہ پانچواں شخص پاکستان کا شہری نکلا۔ یہ ٹرین ترکی سے سامان لے کر جرمنی پہنچی تھی۔