چین اور بھارت کا تقابلی جائزہ
ماضی میں بھارت اور چین کے مابین تواتر سے کئی معاملات میں اختلاف رائے رہا ہے۔ ان ممالک کے درمیان ایک خلیج حائل ہے اور اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی ایک وجہ بھارت میں چین کی صلاحیتیوں کے بارے میں کم معلومات بھی ہے۔
رقبہ
بھارت: 32,87,469 مربع کلو میٹر ، چین: 95,96,960 مربع کلو میٹر
ساحلی علاقہ
بھارت: 7,516 کلو میٹر ، چین: 14,500 کلو میٹر
آبادی
بھارت: 1.32 بلین ، چین: 1.37 بلین
حکومتی نظام
بھارت: جمہوری پارلیمانی نظام ، چین: یک جماعتی غیر جمہوری نظام
ملکی خام پیداوار (جی ڈی پی)
بھارت: 2,256 بلین ڈالر، چین: 11,218 بلین ڈالر
فی کس جی ڈی پی
بھارت: 6,616 ڈالر، چین : 15,399 ڈالر
فی کس آمدنی
بھارت: 1,743 ڈالر، چین: 8806 ڈالر
متوقع اوسط عمر
بھارت: 69.09 برس ، چین: 75.7 برس
شرح خواندگی
بھارت: 74.04 فیصد ، چین: 91.6 فیصد
افواج
بھارت: 12,00,000 سپاہی ، چین: 23,00,000 سپاہی
برآمدات
بھارت: 423 بلین ڈالر، چین: 2,560 بلین ڈالر
درآمدات
بھارت: 516 بلین ڈالر، چین: 2,148 بلین ڈالر
بندرگاہیں
بھارت: 12 بڑی اور 200 چھوٹی ، چین: 130 بڑی اور 2000 درمیانے سائز کی بندرگاہیں
ائیرپورٹ
بھارت: 126 ، چین : 220 سے زائد
ریلوے نیٹ ورک
بھارت: 119630 کلو میٹر، چین: 121000 کلو میٹر
ملک چھوڑنے والے شہری ( فی 10 ہزار)
بھارت: 4 ، چین: 3
حکومتی قرضہ
بھارت: 70 فیصد، چین 46 فیصد
بے روزگاری کی شرح
بھارت: 9.8 فیصد ، چین: 10.5 فیصد
تیز رفتار انٹرنیٹ کی رسائی (فی صد شہری)
بھارت: 1.3، چین: 18.6
افریقہ میں سرمایہ کاری
بھارت: 16.9 بلین ڈالر، چین: 34.7 بلین ڈالر