1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں فرضی ناموں سے بنے اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ

افسر اعوان4 فروری 2015

چین یکم مارچ سے ایسے لوگوں اور کمپنیوں کے انٹرنیٹ اکاؤنٹس بند کر دے گا جو فرضی ناموں سے بنائے گئے ہیں۔ چین میں اس فیصلے پر عملدرآمد لازمی بنایا جا رہا ہے کہ صارفین انٹرنیٹ اکاؤنٹ بناتے ہوئے اپنے اصل نام ہی استعمال کریں۔

https://p.dw.com/p/1EVV0
تصویر: Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین پہلے بھی کئی مرتبہ اس طرح کی کوششیں کر چکا ہے کہ صارفین انٹرنٹ پر اکاؤنٹ بنانے کے لیے اصل ناموں کا استعمال کریں مگر اس میں حکام کو مکمل کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

چینی حکومت کے انٹرنیٹ پر نظر رکھنے والے ادارے ’دی سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا‘ (CAC)کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ جن فرضی ناموں سے بنائے جانے والے اکاؤنٹس پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں ایسے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جو اپنے ناموں سے خود کو حکومتی یا خبر رساں ادارے ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں مثلاﹰ ’چائنا اینٹی کرپشن ایجنسی‘ یا ’پیپلز ڈیلی اسٹیٹ نیوز پیپر‘ وغیرہ۔ اس کے علاوہ اس بندش کی زد میں ایسے اکاؤنٹس بھی آئیں گے جو غیر ملکی رہنماؤں کے ناموں سے بنے ہیں مثلاﹰ امریکی صدر باراک اوباما اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن وغیرہ۔ سوشل میڈیا سے متعلق بہت سے لوگ جانے پہنچانے لوگوں اور اداروں کا مذاق اڑانے کے لیے بھی ان کے نام سے اکاؤنٹ بنا لیتے ہیں۔

چین میں لاگو سنسر شپ نظام دنیا کے جدید ترین آن لائن سنسر شپ نظاموں میں سے ایک ہے
چین میں لاگو سنسر شپ نظام دنیا کے جدید ترین آن لائن سنسر شپ نظاموں میں سے ایک ہےتصویر: picture-alliance/dpa

CAC کے مطابق نئے قواعد دراصل ان کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کا حصہ ہیں جن میں انٹرنیٹ صارفین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اکاؤنٹ بناتے وقت اپنے اصلی نام کا استعمال کریں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اقدامات دراصل چین کی طرف سے انٹرنیٹ پر اپنا کنٹرول بڑھانے کی اُن کوششوں کا حصہ ہیں جو صدر شی جِن پِنگ کے سال 2013ء کے آغاز میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جاری ہیں۔

CAC کے مطابق انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر یہ ذمہ داری عاید ہو گی کہ وہ ان قواعد پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

روئٹرز کے مطابق چین میں لاگو سنسر شپ نظام دنیا کے جدید ترین آن لائن سنسر شپ نظاموں میں سے ایک ہے۔ اس نظام کو ’دی گریٹ فائر وال‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس نظام کے ذریعے آن لائن چھپنے والے مواد پر سخت نظر رکھی جاتی ہے اور خاص طور پر ایسے مواد کو ہٹا دیا جاتا ہے جو ملک میں حکمران کمیونسٹ پارٹی کے خلاف جاتا ہو۔

چینی سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کےروز CAC نے NetEase نامی چینی ویب پورٹل پر الزام عاید کیا تھا کہ وہ ملک میں افواہیں اور فحش مواد پھیلا رہا ہے۔ یہ پورٹل امریکا میں رجسٹرڈ ہے۔ اسی طرح گزشتہ ماہ چین میں چلنے والے انٹرنیٹ چیٹ کے پروگرام WeChat کے 133 اکاؤنٹس کو بند کر دیا گیا تھا۔