چین پر امریکی ٹیرف ایپل واچ بھی مہنگی ہو جائے گی
20 جولائی 2018امریکی انتظامیہ کی جانب سے متعارف کروائے گئے ٹیرف کے مطابق ایسی مصنوعات جن کی اسمبلنگ چین میں ہوتی ہے، نئی محصولات کے نفاذ سے متاثر ہوں گی۔
اس حکومتی رُولنگ میں ایپل واچ، فِٹ بٹ اداروں کے انسانی حرکات جاننے والے ٹریکرز اور سونوس انکارپوریشن کے اسپیکرز کے نام شامل ہیں۔
نئی امریکی محصولات کی وجہ سے تاہم موبائل فونز اور لیپ ٹاپس پر کم اثرات پڑیں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ ان نئی محصولات کے عائد ہونے کے بعد ممکنہ طور پر متعدد الیکٹرانک مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
یورپی ممالک میں چینی اسمارٹ فون کی مانگ میں اضافہ
امریکی حکام نے ان مصنوعات کی فہرست عوامی سطح پر جاری کر دی ہے، جس کے تحت چین سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر قریب دو سو ارب ڈالر کی محصولات عائد کی گئی ہیں۔ اس حکومتی رُولنگ کے مطابق ایپل، فٹ بٹ اور سونوس پر قریب دس فیصد اضافی محصولات عائد ہو سکتی ہیں۔
اس فہرست میں اصل ایپل واچ، فٹ بیٹ کے چارج، چارج ایچ آر اور سرج موڈلز کے ساتھ ساتھ سونوس کے پلے تھری، پلے فائیو اور ایس یو بی اسپیکرز کا نام شامل ہے۔
ان تینوں کمپنیوں نے اس مجوزہ ٹیرف پر کسی بھی تبصرے سے انکار کیا ہے۔ تاہم اس سے قبل سونوس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ان اقدامات کی وجہ سے کمپنی مجبور ہو جائے گی کہ وہ اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرے اور اس کا نتیجہ عام صارف پر اضافی بوجھ کی صورت میں برآمد ہو گی۔ دوسری جانب چین نے بھی متنبہ کر رکھا ہے کہ ایسی صورت میں وہ بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کرے گا اور امریکی مصنوعات پر بھی ایسی ہی محصولات عائد کی جائیں گی۔
ع ت، ع ح (روئٹرز، اے پی)