1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے ساتھ اقصادی راہ داری کے قیام میں مشکلات

عاطف توقیر روئٹرز
28 جون 2017

پاکستانی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے مطابق اسلام آباد حکومت کو چین پاکستان اقتصادی راہ داری کی تعمیر میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/2fWPG
Solarenergie in Pakistan
تصویر: picture-alliance/Photoshot/Xinhua/A. Amal

اس منصوبے کو پاکستان کی اقتصادیات میں بہتری کی ضمانت قرار دیا جا رہا ہے، تاہم اسلام آباد حکومت کو اس بڑے منصوبے کی تعمیر میں مشکلات درپیش ہیں۔

چین اس منصوبے کے لیے پاکستان میں 57 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، جس کے تحت چین کے مغربی علاقوں کو پاکستان میں ایک طویل سڑک اور ٹرین نظام کے ساتھ ساتھ متعدد دیگر منصوبوں کے ذریعے بحیرہ عرب تک رسائی حاصل ہو گی۔ چین اس راہ داری کے ذریعے مشرقِ وسطیٰ اور یورپ تک رسائی چاہتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کا اعلان سن 2013ء میں کیا تھا، تاہم یہ منصوبہ اب بھی اپنی تکمیل سے بہت دور ہے۔

Karte Map China Pakistan Economic Corridor
پاکستانی حکومت اس منصوبے کے حوالے سے نہایت پرعزم ہے

احسن اقبال نے ورلڈ اکنامک فورم میں بات چیت کے دوران کہا کہ اس سلسلے میں اسلام آباد حکومت کو کئی طرح کے مسائل درپیش ہیں، جن کا حل کیا جانا ضروری ہے۔ احسن اقبال کے مطابق، ’’اس سلسلے میں ہمارے سامنے کئی مسائل ہیں، جنہیں حل کیا جانا چاہیے اور ان میں سب سے اہم رابطہ کاری میں خلا کا ہے۔‘‘

اقبال کے مطابق اس سلسلے میں گزشتہ دو برسوں میں وزارتی سطح کے کئی اجلاس ہو چکے ہیں اور تمام وزارتیں اس منصوبے کی تکمیل کے لیے سرگرم ہیں۔ ’ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ یہ منصوبہ کئی مختلف علاقوں سے متعلق ہے اور مختلف صوبے اس منصوبے سے زیادہ سے زیادہ فوائد اور معاشی امکانات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔‘‘

انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا، ’’حکومت اندرونی اور بیرونی اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل رابطہ کاری میں مصروف ہے۔‘‘

واضح رہے کہ چین اور پاکستان سڑک، ریل اور توانائی کے انفراسٹرکچر پر مبنی کئی منصوبے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کی چھتری تلے شروع کر رہے ہیں۔ پاکستان اس منصوبے کے حوالے سے خاصا پرعزم ہے، کیوں کہ اس ملک کو گزشتہ طویل عرصے سے توانائی کی کمی کے بحران کا سامنا ہے اور اسلام آباد حکومت کو امید ہے کہ یہ منصوبہ مکمل ہونے پر مکمل میں توانائی کی کمی کا خاتمہ ہو جائے گا۔