1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمیورپ

چین کے لیے جاسوسی، یورپی پارلیمنٹ میں جرمن معاون گرفتار

23 اپریل 2024

جرمن پراسیکیوٹرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جیان جی نامی اس شخص پر یورپی پارلیمنٹ میں مذاکرات اور فیصلوں کے بارے میں چینی انٹیلیجنس کو معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔

https://p.dw.com/p/4f5ft
 جرمن دفتر استغاثہ کی جانب سے گرفتار کیے گئے اس شخص کا  تعلق بظاہر جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت (اے ایف ڈی) کے ایک رکن کے عملے سے ہے
جرمن دفتر استغاثہ کی جانب سے گرفتار کیے گئے اس شخص کا  تعلق بظاہر جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت (اے ایف ڈی) کے ایک رکن کے عملے سے ہےتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

جرمن پولیس نے یورپی پارلیمنٹ کے ایک رکن کے دفتری عملے میں شامل ایک معاون کو چین کے لیے جاسوسی کے ''خاص طور پر سنگین مقدمے‘‘ میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔ جرمن دفتر استغاثہ کی جانب سے گرفتار کیے گئے اس شخص کا  تعلق بظاہر جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت (اے ایف ڈی) کے ایک رکن کے عملے سے ہے۔

جرمن پراسیکیوٹرز نے ایک بیان میں کہا کہ جیان جی نامی اس شخص پر یورپی پارلیمنٹ میں مذاکرات اور فیصلوں کے بارے میں چینی انٹیلیجنس کو معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں اے ایف ڈی کے سرکردہ امیدوار ماکسیمیلیان کراہ
یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں اے ایف ڈی کے سرکردہ امیدوار ماکسیمیلیان کراہ تصویر: Ronny Hartmann/AFP/Getty Images

یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں اے ایف ڈی کے سرکردہ امیدوار ماکسیمیلیان کراہ کی ویب سائٹ نے جیان گو کو اپنے معاونین میں سے ایک کے طور پر درج کر رکھا ہے۔ پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ برسلز کے ساتھ ساتھ مشرقی جرمن شہر ڈریسڈن کے رہائشی جی  نے جرمنی میں چینی اپوزیشن شخصیات کی بھی جاسوسی کی۔

حکام نے انہیں پیر کو ڈریسڈن میں گرفتار کیا اور ان کے فلیٹوں پر چھاپے مارے۔ بیان میں کہا گیا ہے، ''ان پر غیر ملکی خفیہ سروس کے لیے کام کرنے کے خاص طور پر سنگین کیس کا الزام ہے۔‘‘ وفاقی جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا کہ اگر  یہ الزامات ثابت ہو گئے تو پھر یہ 'اندر سے یورپی جمہوریت پر حملہ‘ تھا۔ انہوں نے مزید کہا، ''جو بھی ایسے عملے کو ملازم رکھتا ہے، وہ بھی اس کے لیے ذمہ دار ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ کراہ نے فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

ماکسیمیلیان کراہ نے گزشتہ برس دی یورپیین کنزرویٹو کی رپورٹ میں جی پر چین کے لیے لابنگ کرنے کے الزامات کے خلاف اپنے عملے کے اس رکن کا دفاع کیا تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس اپریل میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا تھا، ''میرے خلاف یہ ایک نئی بہتان تراشی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ چین میں پیدا ہونے والے عملے کے ایک رکن کے بارے میں ہے: وہ ایک جرمن شہری ہے، ایے ایف ڈی کا رکن ہے، ڈریسڈن میں تعلیم حاصل کرتا ہے اور روانی سے جرمن اور انگریزی بولتا ہے۔ اس کے حوالے سے بہت زیادہ جھوٹ بولا جا رہا ہے۔‘‘

Bundeskanzler Olaf Scholz in China
چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں اب تک چار جرمن شہریوں کی گرفتاریاں ایک ایسے موقع پر کی گئی ہیں، جب جرمن چانسلر اولاف شولس حال ہی میں چین کا سرکاری دورہ کر کے واپس لوٹے ہیںتصویر: Xie Huanchi/AP/picture alliance

اے ایف ڈی کے ترجمان نے کہا کہ پیر کے روز ہونے والی اس گرفتاری کی خبر ''بہت پریشان کن‘‘ تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی تحقیقات کی حمایت میں ہر ممکن عملی تعاون اور کوشش کرے گی۔ چینی سفارت خانے نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی  تبصرہ نہیں کیا۔

جی کو اسی دن گرفتار کیا گیا تھا، جب تین دیگر جرمن شہریوں کو چین کی ریاستی سلامتی کی وزارت (MSS) کے لیے کام کرنے اور ایسی ٹیکنالوجی اس کے حوالے کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا، جو فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتی تھی۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے یورپ میں چینی جاسوسی کی حالیہ رپورٹوں کو مبالغہ آمیز قرار دیا۔ انہوں نے منگل کو بیجنگ میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا، ''اس کا مقصد چین کو بدنام کرنا اور دبانا ہے۔ ہم اس طرح کی مبالغہ آرائیوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، اور متعلقہ فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ چینی جاسوسی کے نام نہاد خطرے کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے سے اجتناب کریں۔‘‘

یہ گرفتاریاں چانسلر اولاف شولس کے جرمنی کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر یعنی چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ روس کے لیے بیجنگ کی حمایت پر اختلافات کو دور کرنے کے لیے چین کے سفر کے ایک ہفتے بعد عمل میں آئی ہیں۔

ش ر⁄ م م ( روئٹرز)

جرمن گاڑیوں کی صنعت کا نیا وژن