ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر ٹائم میگزین کے ’پرسن آف دی ایئر‘
13 دسمبر 2024نو منتخب امریکی صدر کو سال کی بہترین شخصیت کا خطاب دینے کے حوالے سے میگزین کے موقف کے مطابق ٹرمپ کو یہ خطاب ان کی بطور صدر تاریخی واپسی، ملکی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز کرنے، امریکی صدر کی روایتی حیثیت اور عالمی سطح پر امریکہ کے کردار کو نمایاں طور پر تبدیل کرنے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
ٹائم میگزین کے ایڈیٹر ان چیف سیم جیکبز نے امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’مثبت ہوں یا منفی، سال 2024 میں ٹرمپ کا کردار اور ان کی سرگرمیاں خبروں کا سب سے اہم موضوع رہے۔‘‘
سیم جیکبز کے مطابق یہ حقیقت جھٹلائی نہیں جا سکتی کہ جو شخص بھی امریکی صدارت کے منصب پر فائز ہوتا ہے، اس کا عالمی سطح پر سب سے زیادہ اثر ہوتا ہے اور اسی وجہ سے وہ خبروں کا مرکز بن جاتا ہے۔
اس سال پرسن آف دی ایئر کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے دیگر امیدواروں میں میکسیکو کی پہلی خاتون صدر کلاڈیا شین بام، اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، روسی ماہر اقتصادیات اور حزب اختلاف کے آنجہانی رہنما الیکسی ناوالنی کی بیوہ یولیا نوالنایا شامل تھے۔
یوکرین پر تنقید
ٹائم میگزین کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں ٹرمپ نے یوکرین کی جانب سے امریکی میزائلوں کو روس کے اندرونی علاقوں میں حملوں کے لیے استعمال کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’’پاگل پن‘‘ قرار دیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’میں روس کے اندر سینکڑوں میل تک میزائل داغنے کی شدید مخالفت کرتا ہوں۔ ہم ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ ہم اس جنگ کو صرف بڑھا رہے ہیں اور اسے مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ ہمیں کبھی بھی اس عمل کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی۔‘‘
ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ زیر حراست تارکین وطن کو ملک بدر کرنے سے قبل رکھنے کے لیے نئے کیمپ قائم کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس تمام تر عمل میں فوج کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
ح ف / ش ر (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)