ڈھاکہ میں طلبا کے خلاف پولیس کارروائی، متعدد افراد زخمی
6 مارچ 2011ملکی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق شہر کی مرکزی یونیورسٹی کے بہت سے طلبا اسی لیے احتجاج کر رہے تھے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ان کا ایک ساتھی ایک ٹریفک حادثے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق بہت بڑی تعداد میں مشتعل طلبا نے شہر میں پتھراؤ کرنے کے علاوہ بہت سی گاڑیوں کو نقصان پہنچانا بھی شروع کر دیا تھا۔ اس پر حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا اور آنسو گیس کے شیل بھی فائر کرنا پڑے۔
جہانگیر عالم نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ڈھاکہ میں تشدد کے ان واقعات میں کئی طلبہ زخمی بھی ہوئے۔ پولیس کارروائی سے قبل توڑ پھوڑ پر اتر آنے والے طلبا نے اپنے احتجاج کے دوران بہت سی نجی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا۔
ڈھاکہ کی مرکزی یونیورسٹی کے طلبا کی طرف سے یہ پر تشدد احتجاج اتور کو صبح سویرے اس وقت شروع ہوا تھا، جب ایک 25 سالہ طالبعلم رضوان احمد ایک مقامی ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔
مختلف خبر ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق ڈھاکہ میں احتجاجی طلبا کے خلاف آج کے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال کے بعد صورت حال اب کافی حد تک پر سکون ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک