کابل کا منفرد فیشن شو
افغان دارالحکومت میں سخت حفاظتی انتظامات کے سائے میں ایک خصوصی فیش شو کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں تقریباً دو درجن سے زائد نوجوان ماڈلز نے شرکت کی۔ اسے ایک منفرد تقریب قرار دیا جا رہا ہے۔
سخت حفاظتی انتظامات
افغان دارالحکومت کابل میں منعقد کیے گئے فیشن شو میں دو درجن ماڈلز شریک ہوئے۔ اِس نجی تقریب کا اہتمام خصوصی سکیورٹی کے سائے میں کیا گیا۔
روایتی لباس
اس تقریب میں شریک ماڈلز نے روایتی افغان ملبوسات پہن کر کیٹ واک کی۔ ان ملبوسات کا تعلق مختلف علاقوں سے کیا گیا تھا۔
چھ خواتین ماڈلز
افغان ملبوسات کو پہن کر کیٹ واک کرنے والوں میں چھ خواتین بھی شامل تھیں۔ اس فیشن شو میں مغربی پہناووں کو کوئی جگہ نہیں دی گئی تھی۔ تمام ملبوسات مختلف افغان علاقوں سے منتخب کیے گئے تھے۔
انتظام کیوں مشکل تھا؟
افغان معاشرہ قدامت پسند ہے اور فیشن شوز جیسی تقریبات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اسی باعث کابل فیشن شو کے لیے سخت سکیورٹی رکھی گئی تھی۔
پانچ برسوں قبل کا فیشن شو
جولائی سن 2012 میں بھی ایک فیشن شو منعقد کیا گیا تھا۔ اُس فشن شو میں بھی نوجوان خواتین اور حضرات ماڈلز نے افغان ثقایت کے رنگ پیش کیے تھے۔
خوش رنگ کیٹ واک
فیشن شو میں تقریباً تمام لباس بھاری افغان کشیدہ کاری کے حامل تھے اور خواتین نے زرق برق جواہرات کے زیورات کو بھی پہن رکھا تھا۔
ثقافت کی مقبولیت
کابل فیشن شو کے ایک منتظم کا خیال ہے کہ افغانستان کے منفرد کلچر کی مقبولیت کے لیے ایسی تقریبات ازحد اہم ہیں اور ان کی وجہ سے یہ ثقافت عالمی سطح پر بھی مقبول ہو سکے گی۔
دھمکیاں اور ماڈلز
فیشن شو کی پلاننگ کرنے والے ایک ماڈل کو متعدد مرتبہ دھمکیاں بھی دی گئیں۔ منتظمین کے مطابق یہ دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز افغان طالبان اور دوسرے کٹر حلقوں کی جانب سے دی گئی تھیں۔