کاتالان، باسک اور گالیشیائی: اسپین کی متعدد، متنوع قومیتیں
اسپین کئی قومیتوں کی ثقافتوں اور زبانوں کا ملک تصور کیا جاتا ہے۔ ایک ہسپانوی قوم کاتالان اس وقت مرکزی حکومت کے ساتھ رسہ کشی میں مصروف ہے۔ کاتالونیا میں علیحدگی پسندی کی بھی تحریک پائی جاتی ہے۔
رومن صوبہ
جزیرہ نما آئبیریا میں کئی صوبوں کے ناموں کا تعلق رومن دور سے ہے۔ جدید اسپین کثیرالجہتی ثقافتوں کا حامل ملک ہے۔ یہ ماضی میں کبھی بھی موجودہ شکل میں نہیں تھا۔ وہاں پہلی بار ریاستی سطح پر حکمرانی کا دور سن 1702 میں شروع ہونے والی بارہ سالہ جنگ کے بعد شروع ہوا تھا۔
مختلف علاقوں والی قوم
ہسپانوی قوم پسندی کئی علاقوں میں شدت سے پائی جاتی ہے۔ آراگان اور کئی دیگر سابقہ بادشاہتیں خود کو ہسپانوی قومی ریاست کا حصہ ہی خیال کرتی تھیں۔ استوریاس نسل کی آبادی کی اپنی زبان ہے لیکن یہ خطہ فخر محسوس کرتا ہے کہ اس نے اسپین کو عرب اور بربر یا مُور حکمرانوں سے واپس لینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ کاتالونیا میں آزادی کا متنازعہ ریفرنڈم بھی میڈرڈ میں قوم پسندانہ سوچ ہی کا مظہر تھا۔
خون آلُود انگلیاں
کاتالونیا کی آزادی کی اب تک نامکمل جدوجہد کئی سالوں پر محیط ہے۔ اس علاقے کا ’سینی ایرا‘ کہلانے والا پرچم آراگان بادشاہت کے جھنڈے جیسا ہے۔ اس جھنڈے کے ڈیزائن کو ماضی کے جنگی سردار ولفریڈ کی ’چار خون آلود انگلیوں‘ کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔ کاتالونیا کی خود مختاری سے متعلقہ قانون کو سن 2006 میں ایک عدالتی فیصلے نے محدود کر دیا تھا، جس کے بعد وہاں آزادی کی تحریک تقویت پکڑ گئی تھی۔
ویلینسیا کی قوم پرستی
ویلینسیا میں قوم پرستی کا تعلق انیسویں صدی میں کاتالان زبان و ثقافت کے احیاء کی تحریک سے جڑا ہوا ہے۔ محققین ویلینسیا میں قوم پرستی کو کاتالان رومانوی تحریک کا متبادل قرار دیتے ہیں۔ اسی علاقے میں مشہور ہسپانوی تہوار ’ٹوماٹینا‘ بھی منایا جاتا ہے، جس میں ہزاروں افراد ایک دوسرے کے خلاف ’ٹماٹروں سے جدل‘ کرتے ہیں۔ ویلینسیا کی علاقائی پارلیمان میں قوم پرستوں کو چار فیصد کے قریب نمائندگی حاصل ہے۔
دیگر کاتالان علاقے
اسپین کے کئی علاقوں میں کاتالان زبان کے مختلف لہجے بولے جاتے ہیں۔ ان میں جزائر بالیار، مایورکا، ایبِٹسا، مینورکا اور فورمَینٹیرا شامل ہیں۔ ویلینسیا کے مقابلے میں بعض جزائر میں کاتالان قوم پرستانہ جذبات غیر معمولی حد تک زیادہ ہیں۔ کاتالونیا کی پٹی لا فرانخا میں آزادی کی تحریک آج تک زور نہیں پکڑ سکی۔
باسک علاقہ
کاتالونیا کی آزادی کی تحریک کے مقابلے میں باسک علیحدگی پسندوں کے مسلح گروپ ایٹا (ETA) کے دہشت گردانہ حملے ماضی میں کہیں زیادہ خبروں میں رہے۔ باسک قوم پرست فرانس، اسپین اور ناوارے کے باسک علاقے کو اپنا وطن اور قوم سمجھتے ہیں۔ پہاں کی ایک تہائی آبادی آزادی پسند ہے جبکہ عوام کی اکثریت خود مختاری چاہتی ہے۔ اس علاقے میں سن 2008 کے ایک ریفرنڈم کو عدالت نے قبل از انعقاد ہی غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔
گالیشیا کی جدوجہد
ہسپانوی ڈکٹیٹر فرانچیسکو فرانکو گالیشیا ہی میں پیدا ہوئے تھے۔ کاتالونیا اور باسک علاقوں کے بعد گالیشیا میں علیحدگی پسندی کی تحریک سب سے مضبوط ہے۔ اسپین کی مرکزی سیاسی جماعتوں میں بھی گالیشیائی قوم پرستی کی جھلک نظر آتی ہے۔ اسی لیے گالیشیا میں مقامی قوم پرست پارٹیاں مقابلتاﹰ کم مقبول ہیں۔
خلافت سے کمیونٹی تک
جزیرہ نما آئبیریا میں عربی زبان کے لفظ الاندلس کے نام والا علاقہ وہ ہے، جہاں عرب اور بربر نسل کے حکمرانوں نے 750 برس سے زائد عرصے تک حکومت کی تھی۔ یہ دور عرف عام میں ’مُوروں کا عہد‘ کہلاتا ہے۔ اس خطے پر مسیحی قبضے کے بعد اسے الاندلُس سے اندلُوسیا بنا دیا گیا۔ ڈکٹیٹر فرانکو کے مرنے کے اندلُوسیا کی عوام نے اپنی خود مختاری کے حق میں ووٹ بھی دیا تھا لیکن وہاں آزادی کی تحریک میں کوئی جان نہیں ہے۔