1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کاتالان کے سابق سربراہ، جرمنی میں گرفتار

25 مارچ 2018

جرمن پولیس نے ہسپانیہ کے نیم خودمختار علاقے کاتالونیا کے سابق صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔ پوج ڈیمونٹ گزشتہ کئی ماہ سے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرتے ہوئے برسلز میں مقیم تھے۔

https://p.dw.com/p/2ux3c
Carles Puigdemont
تصویر: picture-alliance/AP/O. Matthys

جرمن پولیس نے آج اتوار 25 مارچ کو نیم خودمختار ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے سابق صدر کارلیس پوج ڈیمونٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔ جرمن پولیس نے بتایا گیا ہے کہ پوج ڈیمونٹ جرمن ہائی وے اے سیون پر سفر کر رہے تھے، جب انہیں ملک کے شمالی حصے میں فلینزبرگ کے قریب گیارہ بج کر انیس منٹ پر حراست میں لیا گیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پوج ڈیمونٹ ڈنمارک سے بذریعہ کار جرمنی میں داخل ہوئے۔ وہ جمعہ کے روز فِن لینڈ سے اُس وقت روانہ ہو گئے تھے جب اس بات کا امکان پیدا ہو گیا تھا کہ وہاں کی پولیس انہیں گرفتار کر کے واپس اسپین کے حوالے کر سکتی ہے۔

کاتالونیا کے سابق سربراہ کے خلاف اس نیم خود مختار علاقے میں ہسپانیہ سے آزادی کے لیے ریفرنڈم کرانے کے الزام میں اسپین کی ایک عدالت میں ایک مقدمہ چل رہا جس میں انہیں 25 برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ہسپانوی پولیس نے پوج ڈیمونٹ کی گرفتاری کے لیے یورپی وارنٹ نکال رکھے ہیں۔

جرمن میگزین فوکس کے مطابق ہسپانوی انٹیلیجنس نے جرمنی کی وفاقی پولیس BKA کو اس بارے میں آگاہ کیا تھا کہ پوج ڈیمونٹ فِن لینڈ سے جرمنی کے لیے روانہ ہیں۔ تاہم اس میگزین کی طرف سے اپنی اس معلومات کا کوئی ذریعہ نہیں بتایا گیا۔

Spanien Barcelona Demonstration nach Inhaftierung von Puigdemont
پوج ڈیمونٹ کی جرمنی میں گرفتاری کے بعد بارسلونا میں مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔تصویر: Reuters/A. Gea

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا پوج ڈیمونٹ کو فوری طور پر اسپین کے حوالے کر دیا جائے گا یا نہیں۔ وہ قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی ملک بدری کے خلاف بیلجیئم میں قانونی کارروائی کریں گے۔ پوج ڈیمونٹ کے ترجمان کے مطابق کاتالونیا کے سابق صدر دراصل جرمنی سے گزر کر بیلجیئم ہی جا رہے تھے جب انہیں  گرفتار کر لیا گیا۔

’کاتالونیا اسپین کا حصہ ہی ہے‘