کارلسروہے، سکون اور بین الاقوامی شہرت
22 مئی 2013اس شہر کے قیام کے پیچھے ایک دلچسپ واقعہ ہے۔ کارل ولہیم جوکہ جرمنی کے سرحدی صوبے کی فوج کے سربراہ تھے، ایک دن شکارکے بعد آرام کررہے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے خواب دیکھا کہ وہ ایک نئے شہر کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ چنانچہ ولہیم نے اپنے خواب کو عملی جامعہ پہناتے ہوئے 1715ء میں اس شہر کی بنیاد رکھی اور اپنے نام کی نسبت سے اس شہر کا نام ’کارلسروہے‘ رکھ دیا۔
یہاں کے باشندوں کے روزگار کا بڑا ذریعہ یہاں واقع سرکاری دفاتر ہیں۔ سپریم کورٹ کی عمارت، وفاقی دستوری عدالت، وفاقی وکیل استغاثہ کا دفتر اور متعدد وفاقی و صوبائی انتظامی دفاتر یہاں واقع ہیں۔
تعمیراتی انداز ایک نظر میں
شہر کا نام نہ صرف کارل ولہیم پر ہے بلکہ شہر کی تعیمر میں بھی اس دور کی چھاپ نمایاں ہے۔ شہر کی تمام سڑکیں مرکزی حصے میں واقع باروک تعمیراتی فن کے شاہکار محل پرآکر ختم ہوتی ہیں اور بلندی سے دیکھنے پر ایسا لگتا ہےجیسے سورج میں سے شعاعیں نکل رہی ہیں۔ اس شہر کی آبادی دولاکھ پچاسی ہزار کے لگ بھگ ہے اور یہ جرمنی کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔
جنگلات، پہاڑیاں اور سبزہ زار
جغرافیائی لحاظ سے کارلسروہے چاروں طرف سے خوبصورت مناظرسےگھرا ہوا ہے۔ جنوب مشرق کی جانب سے بلیک فاریسٹ کے سلسلے شہر کوچھوتے ہیں جبکہ شمال میں کرے شاؤ کی پہاڑیوں کا سلسلہ اور مغرب میں دریائے رائین کے کنارے دور تک پھیلا سبزہ دلکش نظارہ پیش کرتے ہیں۔ یہاں کا موسم معتدل اورخوشگوار ہے جبکہ دریائے رائین یہاں بلیک فاریسٹ اور واسگیس ماسِف پہاڑی سلسلے کے درمیان بہتا ہے جس سے شہرکی آب وہوا متعدل رہتی ہے۔
تعلیم و تحقیق کے مواقع
کارلسروہے تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کا مرکز ہے اور یہاں طالب علموں کے لئے تعلیم و تحقیق کے بے شمارمواقع ہیں۔ نیچرل سائنس اور انجینئرنگ کےشعبوں کو بین الاقوامی اہمیت حاصل ہے۔