1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

کرسک میں دو شمالی کوریائی فوجی گرفتار کیے، یوکرین

11 جنوری 2025

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج نے کُرسک کے علاقے میں روس کی جانب سے لڑنے والی دو شمالی کوریائی فوجیوں کو گرفتار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4p3lh
کرسک خطے میں روسی جوابی کارروائیاں جاری ہیں
روسی فوج کرسک کے علاقے سے یوکرینی قبضہ ختم کرانے کی کوشش میں ہےتصویر: Russian Defense Ministry/dpa/picture alliance

صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یوکرین نے روسی علاقے کُرسک میں نئی پیش قدمی شروع کر رکھی ہے۔ گزشتہ برس اگست میں کُرسک کے وسیع علاقے پر یوکرینی فوج  کے قبضہ کر لیا تھا اور اس نئی پیش قدمی کا مقصد اس زیرقبضہ علاقے پر اپنا کنٹرول قائم رکھنا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد روسی علاقے پر اس انداز کی یہ پہلی پیش قدمی تھی۔

ماسکو کے جوابی حملے میں یوکرینی افواج کو کئی محاذوں پر پھیلنا پڑا اور اس بڑے حملے کی وجہ سے کرسک کا قریب چالیس فیصد حصہ روس نے یوکرینی قبضے سے چھڑا لیا۔ اس کارروائی میں روس کو شمالی کوریا کی عسکری مدد بھی حاصل ہے۔

شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ایک تصویر
کچھ عرصہ قبل روس اور شمالی کوریا نے قریبی عسکری تعاون پر اتفاق کیا تھاتصویر: Ahn Young-joon/AP Photo/picture alliance

صدر زیلنسکی نے میسیجنگ ایپ ٹیلگرام پر اپنے ایک بیان میں کہا، ''ہمارے فوجیوں نے کرسک میں دو شمالی کوریائی فوجیوں کو گرفتار کیا ہے۔ یہ فوجی زخمی تھے اور انہیں کییف منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے دو افراد کی تصاویر شیئر کیں، جو ایک کمرے میں آرام کر رہے ہیں جب کہ کمرے کی کھڑکیوں پر سلاخیں بھی دکھائی دے رہی ہیں اور ان افراد کی مرہم پٹی بھی کی گئی ہے۔

یوکرین کی سکیورٹی سروس ایس بی یو نے ہفتے کے روز ان دونوں فوجیوں کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک کے پاس کوئی شناختی دستاویزات نہیں تھیں، جبکہ دوسرے کے پاس منگولیا کی سرحد کے قریب واقع روسی علاقے تووا کا ایک  فوجی شناختی کارڈ تھا۔

یوکرینی بیان میں کہا گیا ہے، ''یہ قیدی یوکرینی، انگریزی یا روسی زبان نہیں جانتے، اس لیے ان کے ساتھ بات چیت جنوبی کوریائی انٹیلیجنس کے تعاون سے کوریائی مترجمین کے ذریعے سے ہو رہی ہے۔‘‘

یوکرینی جوڑے بچے گود کیوں لینے لگے؟

پچھلے مہینے یوکرینی فوج کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہکُرسک میں روسی افواج کے ساتھ لڑنے والے دو سو کے قریب شمالی کوریائی فوجی جنگ میں مارے گئے یا زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ شمالی کوریائی ہلاکتوں کا پہلا اہم تخمینہ تھا۔چند ہفتے قبل یوکرین نے کہا تھا کہ پیونگ یانگ نے اپنے 10,000 سے 12,000 فوجی روس بھیجے ہیں۔

پچھلے مہینے وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون نے تصدیق کی تھی کہ شمالی کوریائی فوجی زیادہ تر پیدل فوجی کی صورت میں اگلے محاذوں پر لڑ رہے ہیں۔

ع ت، ک م (اے پی)