کشتی کی غرقابی: بچ جانے والوں میں بارہ پاکستانی باشندے بھی
17 جون 2023کراچی سے ہفتہ سترہ جون کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسلام آباد میں پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا کہ چند روز قبل یورپی یونین کی طرف غیر قانونی سفر کرنے والے تارکین وطن کی ایک کھچا کھچ بھری ہوئی جو کشتی سمندر میں ڈوب گئی تھی، اس میں سوار مگر زندہ بچا لیے جانے والے مسافروں میں 12 پاکستانی باشندے بھی شامل ہیں۔
یونان کشتی حادثہ: درجنوں پاکستانی نوجوانوں کی ہلاکت کا خدشہ
وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستانی حکومت کوششیں تو کر رہی ہے تاہم ابھی تک اپنی ان کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکی کہ اس سانحے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کی حقیقی تعداد اور ان کی شاخت کا تعین کر سکے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی حکام اس کوشش میں ہیں کہ لاپتہ یا ہلاک ہو جانے والے پاکستانی شہریوں کی ان کے اہل خانہ یا رشتہ داروں کی طرف سے مہیا کی گئی دستاویزات کی مدد اور ڈی این اے معائنوں کے ذریعے حقیقی شناخت کا تعین کیا جا سکے۔
یونان میں کشتی ڈوبنے سے کم از کم 59 تارکین وطن ہلاک
سیاسی پناہ کی درخواستوں میں اضافے پر یورپی ممالک پریشان
مختلف ممالک کے تارکین وطن سے بھری ہوئی اس کشتی کے سمندر میں ڈوب جانے کا سانحہ اسی ہفتے بدھ کے روز پیش آیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کشتی پر 400 سے لے کر 750 تک تارکین وطن سوار تھے۔ ماہی گیری کے لیے استعمال ہونے والی یہ کشتی جنوبی یونان کے ساحلی شہر پائلوس سے قریب 80 کلومیٹر یا 50 میل دور سمندر میں ڈوب گئی تھی۔
بڑی تعداد میں تارکین وطن کی آمد، اٹلی میں ہنگامی حالت کا اعلان
یونانی حکام کے مطابق اس سانحے میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے اب تک 78 کی لاشیں تلاش کی جا چکی ہیں جبکہ مجموعی طور پر 104 مسافروں کو زندہ بچا لیا گیا۔
دریں اثنا یہ امیدیں بھی تقریباﹰ ختم ہو چکی ہیں کہ اتنا وقت گزر جانے کے بعد اس کشتی کے سمندر میں لاپتہ ہو جانے والے مسافروں میں سے کسی کو اب زندہ بھی بچایا جا سکتا ہے۔
یونانی حکومتی ذرائع کے مطابق اس کشتی کے مسافروں کا تعلق زیادہ تر مصر، شام اور پاکستان سے تھا۔
م م / ع ب (روئٹرز)