1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں پاکستانی فوج کی چوکیوں پر حملہ کیا، بھارت

عاطف توقیر روئٹرز
23 مئی 2017

منگل کے روز بھارتی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نے متنازعہ علاقے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر واقع متعدد پاکستانی چوکیوں کو نشانا بنایا ہے۔ پاکستان نے اس دعویٰ کی تردید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2dRsS
Indien Kaschmir Grenze zu Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارتی فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی مدد میں مصروف تھی، جس کے جواب میں ان چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ فی الحال ان بھارتی دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

بھارتی فوج کی جانب سے بیان میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ یہ حملے نوشہرہ سیکٹر میں کیے گئے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ بھارت فوج نے کب اور کیسے پاکستانی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حوالے سے بھارتی میڈیا پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں ایک پہاڑی علاقے میں دھماکے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، تاہم اس حوالے سے بھارتی دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پا رہی ہے۔

Pakistan Kaschmir Grenze zu Indien
پاکستانی فوج نے اس بھارتی دعوے کی تردید کی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

بھارتی فوج کے میجر جنرل اشوک نارولا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’یہ انتہائی ضروری ہے کہ لائن آف کنٹرول سے دراندازی کو روکا جائے۔‘‘

انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں مختلف دیہات کو فائرنگ کا نشانہ بنا رہا ہے: ’’ہمارے فوجیوں کی جانب سے حالیہ کارروائی نوشہرہ سیکٹر میں کی گئی، جس میں پاکستانی فوج کا کچھ نقصان ہوا، جو دراندازوں کی معاونت میں مصروف تھی۔‘‘

پاکستانی فوج نے ان بھارتی دعووں کی تردید کی ہے۔ پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ یہ بھارتی دعوے سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ لائن آف کنڑول پر جوہری صلاحیت کے حامل دونوں پڑوسی ممالک کی فوج کی بھاری نفری تعینات ہے اور ان دونوں فوجوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے دیکھنے میں آتا رہتا ہے جب کہ فریقین ایک دوسرے پر فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔