کشمیر میں کنٹرول لائن پر تازہ جھڑپیں، پاکستانی فوجی ہلاک
24 دسمبر 2020اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان منقسم اور متنازعہ خطے کشمیر میں کنٹرول لائن پر دونوں حریف ہمسایہ ممالک کے مابین یہ تازہ جھڑپیں پاکستان کے زیر انتظام علاقے کے ستوال سیکٹر میں ہوئیں۔
مودی مخالف کشمیری سیاسی جماعتوں کا اتحاد الیکشن میں کامیاب
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے جمعرات کے روز بتایا کہ یہ پاکستانی فوجی بھارتی دستوں کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ میں مارا گیا۔
آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق، ''پاکستانی فوج نے بھارتی دستوں کی طرف سے فائرنگ کا مؤثر جواب دیا، جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کو کافی جانی نقصان برداشت کرنا پڑا۔‘‘
نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس اگست میں جموں کشمیر کے بھارت کے زیر انتظام حصے کی خصوصی خود مختار آئینی حیثیت کے خاتمے کے متنازعہ فیصلے کے بعد سے کشمیر میں اب تقریباﹰ مشترکہ سرحد سمجھی جانے والی کنٹرول لائن کے آر پار دونوں ممالک کے دستوں کے مابین مسلح جھڑپیں بھی زیادہ ہو چکی ہیں اور نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین سیاسی کشیدگی بھی۔ حالیہ ہفتوں کے دوران تو کنٹرول لائن کے آر پار خونریز جھڑپیں اور زیادہ ہو چکی ہیں۔
بھارت کسی جعلی حملے کی حماقت سے باز رہے، عمران خان
اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر حملہ
پاکستان کی طرف سے حال ہی میں یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ کشمیر کے پاکستان کے زیر انتظام حصے میں اقوام متحدہ کے دو مبصرین کو لے کر جانے والی ایک گاڑی پر چند روز قبل بھارتی دستوں کی فائرنگ ایک دانستہ اقدام تھی۔
ایک ماں، جو لاپتہ کشمیریوں کے لیے لڑ رہی ہے
اسلام آباد میں پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق اس سال کے دوران بھارتی دستوں کی طرف سے کشمیر میں کنٹرول لائن پر فائر بندی معاہدے کی تین ہزار سے زائد مرتبہ خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔ ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں پاکستان کے کم از کم 28 فوجی اور عام شہری ہلاک اور 250 سے زائد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔
کشمیر سے متعلق سعودی عرب کے نقشے پر بھارت کا شدید اعتراض
اعلیٰ بھارتی سفارت کار کی بار بار طلبی اور احتجاج
پاکستان اور بھارت کے مابین کنٹرول لائن پر فوجی کشیدگی اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ گزشتہ صرف ایک ہفتے کے دوران اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اعلیٰ سفارت کار کو پاکستانی حکام نے تین مرتبہ دفتر خارجہ میں طلب کیا اور کشمیر میں فائر بندی معاہدے کی بھارت کی طرف سے خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کیا۔
دونوں ممالک کے مابین یہ فائر بندی معاہدہ 2003ء میں طے پایا تھا اور دونوں ہی بار بار ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگاتے رہتے ہیں۔
م م / ا ا (ڈی پی اے)