’کم جہیز‘ پر سسرال نے تیزاب پلا کر مار ڈالا
29 ستمبر 2015خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یہ واقعہ پاکستانی صوبے پنجاب کے ضلع ڈسکہ میں پیش آیا، جہاں رواں ماہ شادی کے بعد دلہن کو کم جہیز کا طعنہ دیا جا رہا تھا۔ پولیس کے مطابق 25 سالہ تکریم بی بی کی شادی چار ستمبر کو کوئی تھی، تاہم اس کے سسرال والے اس بات پر شدید برہم تھے کہ وہ اپنے ساتھ کم جہیز کیوں لائی۔
مقامی پولیس افسر رانا ریاض کے مطابق، ’زبردستی تیزاب پلائے جانے کے بعد یہ لڑکی ہسپتال لائی گئی، تاہم اندرونی زخموں کی وجہ سے تکریم اپنی زندگی کی بازی ہار گئی۔‘
پولیس کےمطابق اس واقعے کے بعد تکریم کے شوہر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں مگر وہ فرار ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی اسی علاقے میں ایک 26 سالہ لڑکی کو کم جہیز لانے پر زہر دے کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ڈی پی اے کے مطابق جہیز کی طلب پاکستان میں شادیوں کی ایک عمومی کہانی ہے اور اس معاملے پر لڑکیوں پر تشدد اور بعض واقعات میں قتل جیسے معاملات بھی اس قدامت پسند معاشرے کے حامل ملک میں انوکھے نہیں۔