’کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ‘ سے ایک شہری ہلاک، پانچ زخمی
20 اکتوبر 2016پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جمعرات بیس اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ اس واقعے میں ہمالیہ کے اس منقسم خطے میں لائن آف کنٹرول کے پار سے بھارتی دستوں کی طرف سے مبینہ طور پر بلااشتعال کی جانے والی اچانک فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک ہو گیا جبکہ دو خواتین اور دو بچوں سمیت کم از کم پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریبی علاقے کے مقامی رہائشی ہیں۔ اس سے پہلے اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں صرف دو خواتین اور دو بچوں کے زخمی ہونے کا ذکر کیا گیا تھا۔
پاکستانی فوج نے اس فائرنگ کے لیے بھارت کو ذمے دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ نئی دہلی کی طرف سے دونوں ملکوں کے مابین جنگ بندی کی ایک اور واضح خلاف ورزی ہے۔
اسی دوران پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے ٹوئٹر پر وقفے وقفے سے جاری کیے جانے والے اپنے متعدد پیغامات میں کہا کہ یہ فائرنگ بدھ 19 اکتوبر کے روز کی گئی، جس کا پاکستانی دستوں کی طرف سے جواب بھی دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد اطراف کے فوجی دستوں کے مابین بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ہونے والا فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ اس دوران بھارتی دستوں نے فائرنگ کرنے کے علاوہ مارٹر شیل بھی فائر کیے۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں بھارتی حکام نے الزام لگایا ہے کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی کے اس نئے واقعے میں فائرنگ کا آغاز مبینہ طور پر پاکستانی دستوں کی طرف سے کیا گیا۔
جنوبی ایشیا کی دو ہمسایہ لیکن حریف ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں گزشتہ ماہ سے کافی اضافہ ہو چکا ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں اڑی کے مقام پر ایک ملٹری بیس پر کشمیری عسکریت پسندوں کے ایک خونریز حملے کے بعد بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر ’سرجیکل اسٹرائیکس‘ کی ہیں۔ پاکستانی حکومت اور فوج نے نئی دہلی کے اس دعوے کو سختی سے رد کر دیا تھا۔
ستمبر کے مہینے میں اڑی میں ایک بھارتی ملٹری بیس پر کشمیری عسکریت پسندوں کے حملے میں 19 فوجی مارے گئے تھے اور یہ کارروائی گزشتہ ایک عشرے سے بھی زائد عرصے کے دوران کشمیر کے بھارت کے زیر انتظام حصے میں نئی دہلی کے فوجی دستوں پر کیا جانے والا سب سے خونریز حملہ تھی۔
کئی ہفتوں سے جاری اس کشیدگی دوران دونوں ملکوں کے فوجی دستوں کے مابین کنٹرول لائن پر فائرنگ کے تبادلے کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں اسلام آباد کے بیانات کے مطابق اب تک دو پاکستانی فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔