1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا سے نمٹنے کے لیے جرمنی کا نیا طریقہ

16 دسمبر 2021

جرمنی کی نئی حکومت اور ہائی پروفائل وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ نے اعلان کیا ہے کہ کووڈ انیس کی عالمی وبا پر قابو پانے کی خاطر کوشش تیز کی جا رہی ہے۔ تاہم ایسی ضمانت نہیں کہ اس وبا پر آسانی سے قابو پا لیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/44MzR
Deutschland | Bundestag Infektionsschutzgesetz
تصویر: Michele Tantussi/REUTERS

نئے جرمن چانسلر اولاف شولس کی کابینہ میں شامل ہائی پروفائل سیاسی شخصیت اور وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ پرعزم ہیں کہ کی ان کی نئی حکمت عملی کی بدولت ملک میں کووڈ انیس کی وبا پر قابو پا لیا جائے گا۔

لاؤٹرباخ نے ایک ٹیلی وژن ٹاک شو میں اپنی نئی حکمت عملی کے چيدہ چیدہ نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مشکل کام ہو گا لیکن متعلقہ اداروں کی طرف سے فوری ردعمل ظاہر کرنے سے صورتحال میں بہتری لازمی ہو گی۔

جرمن وزیر صحت نے کہا کہ اس عالمی وبا کے خلاف جنگ میں تین جہتی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رابطوں پر پابندیوں سے انفیکشن چین کو توڑا جائے گا، نئے اومیکرون وائرس سے بچاؤ کی خاطر زیادہ سے زیادہ لوگوں کوویکسین اور بوسٹر شاٹ لگائے جائیں گے اور ان کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی اور ساتھ ہی ایسی نئی ویکسینز بنانے کی رفتار تیز کی جائے گی، جو نئے اقسام کے کورونا وائرس کے خلاف مفید ہوں۔

سوشل ڈیموکریٹ لاؤٹرباخ کے مطابق سیاسی فیصلہ سازی کے عمل میں سائنس دانوں کی زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔ لاؤٹرباخ کے پس رو ژینس شپان کا میڈیکل سائنس کا بیک گراؤنڈ نہیں تھا جبکہ ان کے دور میں بالخصوص اس وبا کے دوران معاشرتی اور سیاسی فیصلہ سازی میں سائنس دانوں کو زیادہ شریک نہیں کیا جاتا تھا۔

تاہم لاؤٹرباخ ایک پیشہ ور ڈاکٹر رہ چکے ہیں اور وہ متعدی امراض کے ماہر بھی ہیں۔ وہ قبل ازیں امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھا بھی چکے ہیں۔ انہیں ایک ایسے وقت میں وزارت صحت کا قلمدان سونپا گیا ہے، جب جرمنی میں کورونا کی چوتھی لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی قابلیت کی بدولت کورونا کے خلاف اس جنگ میں جرمنی کو کامیابی دلوانے یں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

لاؤٹرباخ کی قیادت میں سائنسی ماہرین کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس کے ممبران نہ صرف متعدی امراض کے ماہر ہیں بلکہ کئی ممبرز طبی اخلاقیات (میڈیکل ایتھیکس) اور نفسیات جیسے موضوعات پر بھی گرفت رکھتے ہیں۔ اس پینل میں متعدی امراض کی روک تھام کے وفاقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔

اس پینل کی تشکیل کا مقصد عالمی وبا پر قابو پانے کی مختلف کوششوں کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی و شعور کے لیے وسیع تر مباحث کرنا بھی ہے۔  کوشش کی جائے گی یہ یہ پینل شفافیت کو مزید یقینی بنائے تاکہ عوامی اعتماد کے ساتھ کووڈ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

دوسری طرف نئے سال کے آغاز پر جرمنی میں کووڈ ویکسین کی مہم متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ لاؤٹرباخ کے مطابق سن دو ہزار بائیس کی پہلی سہ ماہی کے لیے ویکیسن آرڈر ہی نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کچھ دن قبل ہی کہا تھا کہ ویکیسن کا ذخیرہ کم ہے اور وہ اضافی سپلائی کو یقینی بنانے کی خاطر ویکیسن بنانے والے اداروں سے مذاکرات کریں گے۔

ع ب، ع ص (خبر رساں ادارے)

جرمنی: کورونا وائرس کی ایک اور دوا کے تجربات کی منظوری