1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس: سعودی عرب میں عید پر کرفیو

13 مئی 2020

سعودی عرب میں حکام نے کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عید کے موقع پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سعودی عرب کی تاریخ میں یہ غالباً اس طرح کا پہلا فیصلہ ہے۔

https://p.dw.com/p/3c9GP
Frauen beim Einkauf in Riad
تصویر: picture alliance/JOKER/K. Eglau

امریکا میں کوروناوائرس سے ہونے والی اموت سے متعلق ایک نئے ماڈل کے حوالے سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ اگست کے اوائل تک تقریبا ڈیڑھ لاکھ امریکی شہری کووڈ 19 سے ہلاک ہوسکتے ہیں۔

امریکا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ 19 سے 1894 مزید افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وبا سے اب تک دو لاکھ 91 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 43 لاکھ کے قریب متاثر ہوئے ہیں۔

جرمنی میں کووڈ 19 سے ہونے والی اموات اور اس کے انفیکشن کی شرح میں ایک بار پھر کمی درج کی گئی ہے۔

برازیل میں کورونا وائرس سے پہلی بار ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

 سعودی عرب میں حکام نے کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عید کے موقع پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک اعلان کے مطابق اس ماہ کے اواخر میں عید کے موقع پر 23 سے 27 مئی کے دوران ملک گیر سطح پر کرفیو نافذ رہے گا۔  حکام کے مطابق فی الوقت صرف مکّہ میں چوبیس گھنٹے کا کرفیو ہے لیکن عید کی پانچ روز تعطیلات کے دوران پورے ملک میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ رہے گا۔

دوسری طرف ایران نے منگل بارہ مئی سے زائرین کے لیے عارضی طور پر بہت سی امام بارگاہیں کھول دی ہیں اور لوگ عبادت کے لیے آنے لگے ہیں۔ بیس رمضان کو حضرت علی کی شہادت کی تاریخ کے پس منظر میں تہران حکومت نے بعض نرمیوں کا اعلان کیا تھا۔

 ایک ایسے وقت جب یورپ کے بیشتر حصوں میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن کے تحت بندشیں عائد ہیں، معاشی معاملات سے متعلق یورپیئن کمشنر پاؤلو جینٹلونی کا اصرار ہے کہ اس برس موسم گرما میں تعطیلات کا سیزن بھی ضرور آئے گا۔ ان کا کہنا ہے، ''اس بار موسم گرما میں سیاحوں کا سیزن ہمیں ضرور ملے گا تاہم یہ سکیورٹی کے اقدامات اور بندشوں کے ساتھ ہوگا۔''  یورپی کمیشن یورپی ممالک کی سرحدوں کو کھولنے کے سلسلے میں بدھ 13 مئی کو بعض رہنما اصول و ضوابط وضع کرنے جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں جو مسودہ تیار کیا گیا ہے اس کے مطابق سب سے پہلے ان علاقوں کی سرحدوں کو کھولنے کا منصوبہ ہے جہاں کورونا کے بہت کم کیسز ہوں گے۔ اس سلسلے میں کمیشن ہوٹلز، ریسٹونٹ اور نقل و حمل کے دوران جسمانی دوری کے تعلق سے بھی بعض گائیڈ لائنز تیار کرے گا۔ 

Spanien Sevilla | Coronakrise | Kinder dürfen wieder raus
یوروپی یونین کے حکام کا صرار ہے کہ اس برس موسم گرما میں تعطیلات کا سیزن بھی ضرور آئے گاتصویر: Getty Images/M. del Pozo

جرمن وزیر داخلہ نے گزشتہ ہفتے ہی آسٹریا، فرانس، لگژمبرگ سوئٹزرلینڈ اور ڈنمارک جیسے ممالک کی سرحدوں کی بندش میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بعض ریاستوں کا مطالبہ ہے کہ سرحدوں کو دوبارہ کھول دیا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں کووڈ 19 سے ہلاکتوں کی تعداد یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی نے اس سلسلے میں جو نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں اس کے مطابق برطانیہ میں کووڈ 19 سے اب تک 32 ہزار 769 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اٹلی میں تین ہزار 911 افراد کی موت ہوئی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن پر اس وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر اب نکتہ چینی بھی شروع ہوگی ہے اور ان پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

 فرانس میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اسپین سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ عالمی سطح پر کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں فرانس اب امریکہ، برطانیہ، اور اٹلی کے بعد چوتھے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔  فرانس میں اب تک کورونا سے ستائس ہزار کے قریب لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

 امریکا میں جہاں ایک طرف حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے پر غور کر رہی ہے وہیں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتونی فاؤچی نے

 ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے حکومت کو متنبہ کیا ہے۔  ان کا کہنا ہے امریکا میں سرکاری سطح پر کووڈ 19 سے 80 ہزار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اصل میں یہ تعداد کہیں زیادہ ہے۔

امریکا کے بعد اب روس میں بھی کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد کافی زیادہ ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق روسی صدر ولادمیر پوتن کے ترجمان بھی کورونا وائرس سے پازیٹیو پائے گئے ہیں۔

ص ز/ ج ا (ایجنسیاں) 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں