کورونا کی توڑ کے ليے تيئیس ويکسين آزمائش کے آخری مراحل ميں
27 جولائی 2020انسانی جسم ميں کورونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت پيدا کرنے والی ايک آزمائشی ويکسين کا سب سے وسيع تر اور ممکنہ طور پر آخری تجربہ آج پير سے شروع ہو رہا ہے۔ امريکی حکومت کی حمايت يافتہ ويکسين کی اس آزمائش ميں تيس ہزار صحت مند رضاکاروں کو ويکسين دی جائے گی۔ ان ميں سے ايک گروپ کو آزمائشی ويکسين دی جائے گی اور دوسرے گروپ کو ويکسين کا ايک 'ڈمی ورژن‘ يا بے اثر دوا دی جائے گی۔ دو مرتبہ ويکسين ديے جانے کے بعد طبی ماہرين ان رضاکاروں کا معائنہ کريں گے کہ کس گروپ ميں وائرس کے کيس زيادہ نکلے۔ يہ ويکسين نيشنل انسٹيٹيوٹس آف ہيلتھ اور موڈرنا نے تيار کی ہے اور يہ آزمائش امريکا ميں جاری ہے۔ موڈرنا کی اس ويکسين کا نام mRNA-1273 ہے۔
کتنی ويکسين پر کام جاری ہے؟
اس وقت عالمی سطح پر ڈيڑھ سو ويکسين آزمائش کے مختلف مراحل ميں ہيں۔ تيئیس کا انسانوں پر تجربہ جاری ہے۔ امريکی کمپنی موڈرنا اور برطانوی ايسٹر زينيکا کی ويکسين کے بارے ميں خيال کيا جاتا ہے کہ يہ آزمائش کے آخری مراحل ميں ہيں۔
آئندہ ماہ اگست ميں آکسفورڈ يونيورسٹی کی آزمائشی ويکسين کا حتمی تجربہ شروع ہو رہا ہے۔ پھر جانسن اينڈ جانسن کے حتمی تجربات ستمبر ميں اور نوواويکس کے آخری اور حتمی تجربات اکتوبر ميں شروع ہوں گے۔
عموماً کسی نئی بيماری سے بچنے کے ليے ويکسين کی تياری اور پھر منظوری ميں کئی کئی برس لگ جاتے ہيں مگر اس وقت کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے طبی حکام اور حکومتيں کوشش ميں ہيں کہ جلد از جلد اس بيماری کا توڑ نکالا جائے۔
ع س / ع ا )روئٹرز(