قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پچیس فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے اور لاک ڈاؤن کی صورت میں ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوں گے کہ وہ اپنی روز مرہ زندگی کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔
عمران خان نے عوام سے گزارش کی کہ وہ خود اپنے طور پر گھروں میں رہیں اور سماجی میل ملاپ سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ذخیرہ اندوزی کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری طرف لوگ خوف کی وجہ سے خریداری کر رہے ہیں۔
بالخصوص سندھ حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد صورتحال زیادہ پریشان کن ہو گئی ہے۔ کئی سیاسی مبصرین نے اس مشکل وقت میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی نہ ہونے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ سیاسی سطح پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے لاک ڈاؤن کے انکار کے باوجود سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔