1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا کی وبا، فرانس میں دیگر جرائم کم لیکن ریپ زیادہ ہو گئے

28 جنوری 2021

فرانس میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران دیگر جرائم میں کمی ہوئی ہے لیکن گھروں میں ریپ کے واقعات اور گھریلو تشدد سے جڑے جرائم پہلے سے کافی زیادہ ہو گئے ہیں۔ یہ بات فرانسیسی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3oXbN
تصویر: picture-alliance/PIXSELL/Puklavec

پیرس سے جمعرات اٹھائیس جنوری کو موصولہ مراسلوں میں ملکی وزارت داخلہ کی ایک نئی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملک میں ریپ اور گھریلو تشدد کے مجرمانہ واقعات کی شرح کافی زیادہ ہو گئی ہے۔

پاکستان میں میریٹل ریپ سے متعلق قانون

ریپ کے واقعات میں گیارہ فیصد اضافہ

رپورٹ کے مطابق 2020ء میں ملک میں ریپ کے واقعات کی مجموعی تعداد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11  فیصد زیادہ رہی۔

بھارت: اجتماعی زیادتی اور قتل پر وومن کمیشن کا متنازعہ بیان

اسی طرح ملک میں گھریلو تشدد کے مجرمانہ واقعات کی شرح میں بھی 2019ء کے مقابلے میں گزشتہ برس نو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے برس ریپ اور گھریلو تشدد کے مجرمانہ واقعات میں سب سے تیز رفتار اضافہ اس پہلے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران ریکارڈ کیا گیا، جو موسم بہار میں نافذ کیا گیا تھا۔

جنسی زیادتیوں میں ہمارا کتنا ہاتھ ہے؟

اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وزارت داخلہ کے مطابق ریپ اور گھریلو تشدد کے واقعات میں یہ سالانہ اضافہ 2020ء میں اس سے پہلے کے برسوں کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ رہا۔

متاثرین کی بدلی ہوئی سوچ

اس اضافے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے فرانسیسی وزارت داخلہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ملک میں ریپ اور گھریلو تشدد جیسے جرائم کا نشانہ بننے والے شہریوں کا اپنے خلاف ایسی مجرمانہ کارروائیوں سے متعلق رویہ بھی کافی بدل گیا ہے، جس کا ایک بڑا سبب کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث عوامی سطح پر سوچ کا بدلا ہوا انداز بھی ہے۔

بچوں پر جنسی حملوں، ریپ کے 160 کیس: اطالوی ملزم گرفتار

یہی وجہ ہے کہ ایسے جرائم سے متاثرہ مرد اور خواتین اب ماضی کی نسبت سوشل میڈیا پر بھی ایسے جرائم کے خلاف آوازیں اٹھاتے ہیں اور ایسے جرائم کی پولیس کو اطلاع بھی ماضی کے مقابلے میں زیادہ کی جانے لگی ہے۔

دیگر جرائم میں کمی

اس سرکاری رپورٹ کے مطابق کووڈ انیس کی وبا کے دوران گزشتہ برس ملک میں اگر ریپ کے واقعات زیادہ ہوئے تو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں معمولی کمی ہوئی۔

امریکی سائنسدان کا ریپ اور قتل: ’مجھ پر جن قابض تھے،‘ ملزم کا بیان

Symbolbild Protest gegen Vergewaltigung
فرانس میں 2020ء میں ریپ کے واقعات کی مجموعی تعداد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11  فیصد زیادہ رہیتصویر: picture-alliance/Pacific Press/E. McGregor

بنگلہ دیش نے ریپ کی سزا موت مقرر کر دی

اس کے علاوہ دیگر جرائم کی شرح میں وبا کے دوران کافی کمی دیکھی گئی۔ مثال کے طور پر پچھلے سال ملک میں چوری اور ڈکیتی کے واقعات میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

غیر مسلح حالت میں کسی کے گھر میں گھس کر چوری کرنے کے واقعات 19 فیصد کم ہو گئے۔

موٹر وے گینگ ریپ: پیمرا کی طرف سے رپورٹنگ پر پابندی کی مذمت

دریں اثناء زیادہ تر کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران عام شہریوں کے اکثر گھروں پر ہی رہنے کے باعث ڈکیتی کی مسلح وارداتوں میں بھی آٹھ فیصد کی کمی ہوئی جبکہ 2020ء میں کار چوری کے واقعات بھی اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں 13 فیصد کم رہے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)