کولون کارنیوال’یہودی شائقین نے اپنا گروپ بنا لیا‘
5 فروری 20191930ء کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کولون کے کارنیوال کو منانے والے یہودیوں کا اپنا ایک کلب ہو گا۔ یہودیوں کے ایک مقامی گروپ نے’کولشے کپِا کؤپ‘ ( کولون یرملک ہیڈز) نامی ایسوسی ایشن کا پیر کے روز اعلان کیا۔ اس کا مقصد ان روایات کو دوبارہ سے زندہ کرنا ہے، جو نازی دور میں مٹا دی گئی تھیں۔
’کے کے کے‘ کے صدر آرون کنپ شٹائن کے مطابق، ’’کولون کے یہودی ہمیشہ سے ہی مختلف پہلوؤں والے اور اس کثیر الثقافتی کارنیوال کا حصہ رہے ہیں۔ مگر ایک طویل عرصے سے ان کی موجودگی کو محسوس نہیں کیا جا رہا تھا یا وہ اس موقع پر دکھائی نہیں دیتے تھے۔‘‘
اس کلب کے بانی نے مزید کہا کہ دوسری عالمی جنگ سے قبل بھی یہودیوں کا ایک کلب تھا، جس کا مخفف بھی ’کے کے کے‘ تھا، ’’اس کلب کا نام بھی اسی کے ایک شارے کے طور پر رکھا گیا ہے۔‘‘
1920ء کی دہائی کے اوائل میں کپڑوں کے ایک تاجر ماکس سولومون نے ایک باؤلنگ ایسوسی ایشن قائم کی تھی، جس کا نام تھا’ کلائنر کولنر کلب‘ یعنی’Small Cologne Club‘۔ یہ کلب شہر میں رہنے والے یہودیوں میں بہت مشہور ہوا۔
اس کلب کے ارکان بھی رنگ برنگے کاسٹیومز پہن کر کارنیوال میں حصہ لیتے رہے تھے۔ تاہم 1933ء میں نازیوں کے برسراقتدار آنے کے ساتھ ہی یہ کلب بکھر گیا۔ کلب کے کئی ارکان کو قتل کر دیا گیا جبکہ متعدد ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔
آرون کنپ شٹائن کہتے ہیں، ’’ہم پرانے ’کے کے کے‘ کلب کے طریقہ کار سے بخوبی واقف ہیں تاہم ہم اب انہی روایات کو ایک نئے انداز سے شروع کرنے پر خوش بھی ہیں۔‘‘
’ KKK‘ کے نام سے امریکا میں بھی ایک کلب تھا۔’ Klu-Klux-Klan‘ نامی یہ کلب نسل پرستی اور سامیت دشمنی کے وجہ سے دنیا بھر میں بدنام تھا۔ تاہم ’کولشے کپِا کؤپ‘ کے مطابق وہ ان ابتدائی حروف کی منفی شہرت سے واقف ہیں اور وہ کوشش کریں گے کہ ’کے کے کے‘ کے مخفف کو کہیں نہ تو استعمال کیا جائے اور نہ ہی شائع کیا جائے۔
کولون میں امسالہ کارنیوال کی تقریبات اٹھائیس فروری سے شروع ہو کر بدھ چھ مارچ تک جاری رہیں گی۔