کولیسٹرول کی جانچ، صحیح مشورہ اہم: جرمن تحقیق
12 مارچ 2010یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق امراض قلب میں مبتلا افراد میں سے صرف نصف ہی کو ان کے جسم میں کولیسٹرول کی صحیح مقدار بتائی جاتی ہے۔ جمعرات کے روز منظر عام پر آنے والی یہ تازہ ترین رپورٹ 25 ہزار مریضوں کے مطالعے کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔
جرمن سائنسدان اس تحقیق میں گزشتہ دس برس سے مصروف ہیں اورانہوں نے تقریبا مختلف اقسام کے دل کے دوروں، اسٹروکس اور دیگر امراض قلب کی وجہ سے ہونے والی اموات کا جائزہ لیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امراض قلب میں مبتلا افراد کی اموات میں ڈاکٹر کی جانب سے کولیسٹرول کے حوالے سے غلط مشورے دئے گئے ہیں۔ محققین کے مطابق صرف کولسیٹرول کی صحیح مقدار جانچ لینے اور مریض کے لئے کولیسٹرول کی ایک واضح حد مقرر کرلینے سے ہر 1000 مریضوں میں سے تقریبا پچاس سے اسی مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
لیوبیک کی یونیورسٹی آف کلینک شلیسوگ ہولشٹائن سے وابستہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہیریبرٹ شونکیرٹ کے مطابق تاہم مختلف اقسام کے دل کے امراض کے لئے کولیسٹرول کی حتمی حد کا تعین ایک مشکل عمل ہے۔
’’کوشش کی جانی چاہئے کہ مریض کے لئے کولیسٹرول کے حوالے سے گائیڈ لائنز واضح اور آسان ہوں اور انہیں آلات کی مدد سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بآسانی معلوم ہوتی رہے۔ اس سلسلے میں عورتوں کے حوالے سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔‘‘
عارضہ قلب یورپ، امریکہ اور دیگر صنعتی ممالک میں اموات کا سبب بننے والا سب سے بڑا قاتل کہلاتا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : کشور مصطفیٰ