1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

کون جعلی اور مستند خبروں میں بہتر طور پر فرق کر سکتا ہے؟

27 جنوری 2024

ایک مطالعے کے مطابق جھوٹی اور سچی خبروں میں فرق کرنے کی صلاحیت سیاسی وابستگیوں اور تعلیم جیسے عناصر سے جڑی ہوتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4bkGu
 مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس کے حوالے سے یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی جعلی خبروں میں اضافے اور ان کے فروغ کا باعث بن سکتی ہے، جس سے دنیا بھر میں دنیا بھر میں الیکشن کے نتائج متاثر ہو سکتے ہیں
مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس کے حوالے سے یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی جعلی خبروں میں اضافے اور ان کے فروغ کا باعث بن سکتی ہے، جس سے دنیا بھر میں دنیا بھر میں الیکشن کے نتائج متاثر ہو سکتے ہیںتصویر: Oleksandr Latkun/Zoonar/picture alliance

سن 2024 اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ اس سال 50 ممالک میں الیکشن ہوں گے، جن میں مجموعی طور پر دو ارب افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ایسے میں مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس کے حوالے سے یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی جعلی خبروں میں اضافے اور ان کے فروغ کا باعث بن سکتی ہے، جس سے دنیا بھر میں دنیا بھر میں الیکشن کے نتائج متاثر ہو سکتے ہیں۔

اس تناظر میں امریکہ میں لوگوں کی جھوٹی اور سچی خبروں کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے حالیہ دنوں میں ایک مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس مطالعے میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ یہ صلاحیت سیاسی وابستگیوں اور تعلیم جیسے عناصر سے منسلک ہوتی ہے۔

ایلون مسک کا ایکس (ٹوئٹر) غلط معلومات کا سب سے بڑا ذریعہ، یورپی یونین

یہ مطالعہ نفسیات سے متعلق جریدے 'کمیونیکیشنز سائیکالوجی' میں شائع ہوا ہے اور 533 امریکی جواب دہندگان کی رائے پر مشتمل ہے، جن میں دائیں بازو کی امریکی جماعت ریپبلیکنز اور بائیں بازو کی جماعت ڈیموکریٹس دونوں کے ہی حامی شامل ہیں۔

جعلی خبریں کیسے پہچانی جاسکتی ہیں؟

اس مطالعے کے شرکاء سے مختلف خبروں کی سرخیوں کے جعلی یا مستند ہونے کے بارے میں پوچھا گیا اور ساتھ ہی یہ سوال بھی کیا گیا کہ وہ اپنے جوابات کے بارے میں کتنے پر اعتماد ہیں۔

ان کے جوابات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں ریپبلیکنز  کی نسبت ڈیموکریٹس ووٹروں کے جعلی اور مستند خبروں کے درمیان درست طور پر فرق کرنے کے زیادہ امکانات ہیں۔

درست خبر ہے یا فیک نیوز، پتا کیسے چلایا جائے؟

اس کے علاوہ ان نتائج کہ مطابق مرد عورتوں کی نسبت جھوٹی اور سچی خبروں کے درمیاں بہتر طور پر فرق کر سکتے ہیں، زیادہ تعلیم یافتہ افراد میں بھی یہ صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ بلکہ اس مطالعے کی روشنی میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے تعلیمی قابلیت کا اس صلاحیت پر سب سے زیادہ اثر پڑتا ہے، کیونکہ جو افراد تعلیم کو زیادہ وقت دیتے ہیں ان کی سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی صلاحیت میں واضح بہتری دیکھی گئی۔

نیدر لینڈز کی اُتریخت یونیورسٹی سے وابستہ ماہر عمرانیات ڈینی میزریکاج سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا، "زیادہ تر تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تعلیم یافتہ افراد کے جھوٹی اور سچی خبروں میں فرق کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور اس حوالے سے عموماﹰمردوں کی کارگردگی عورتوں کی نسبت بہتر ہوتی ہے۔"

(فریڈ شوائیلر) م ا/ ش خ