کوپن ہیگن کانفرنس، شاہ محمود قریشی سے خصوصی بات چیت
18 دسمبر 2009کوپن ہیگن اجلاس کی اب تک کی کارروائیوں کے بارے میں عام تاثر یہی پایا جاتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے، خاص طور سے ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں کمی کے حوالے سے۔
ڈوئچے ویلے کے نامہ نگار خالد حمید فاروقی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب تک ترقی یافتہ ممالک ضرررساں گیسوں کے اخراج میں کمی سے متعلق کوئی واضح اور اہم اعلان نہیں کرتے اس وقت تک اس اجلاس سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جا سکتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضرر رساں گیسوں کے اخراج اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی ذمہ داری ترقی یافتہ ممالک پر عائد ہوتی ہے اور ترقی پزیر ممالک اس کے متاثرین ہیں۔ قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان گرین ہاؤس گیسوں کے اخران میں دنیا کا ایک سو پینتیسواں ملک ہے جبکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے ممالک میں اس کا نمبر 20واں ہے۔
رپورٹ : خالد حمید فاروقی، کوپن ہیگن
ادارت : کشور مصطفیٰ