کپتانی سے متعلق بیان پر وقار سے وضاحت طلب
24 جنوری 2011پی سی بی کے میڈیا منیجر ندیم سرور کے بقول وقار ایک معاہدے کے تحت کرکٹ بورڈ سے جُڑے ہیں، جس کی بنیاد پر وہ بعض شرائط کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا، ’ہم نے وقار کو ایک نوٹس بھیجا ہے، جس میں ان سے یہ دریافت کیا گیا ہے کہ وہ اپنے حالیہ بیان کی وضاحت کریں۔‘
وقار یونس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بہتر ہوتا اگر سلیکٹرز ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا اعلان کرتے وقت کپتان کے نام کا اعلان بھی کردیتے۔ کہا جارہا ہے کہ فی الحال کپتان کے نام کا اعلان اس لیے نہیں کیا گیا کیونکہ سلیکٹرز نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں موجودہ کپتان شاہد آفریدی کی کارکردگی جانچنا چاہتے ہیں۔
خیال کیا جارہا ہے کہ وقار شاہد آفریدی کو ہی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی قیادت کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مصباح الحق کپتانی کے مضبوط امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ایک روزہ سیریز کے پہلے مقابلے میں عبرتناک شکست کے بعد آفریدی پر اب مزید انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔ بعض سابق کرکٹرز پر زور انداز میں یہ مطالبہ کرنے لگے ہیں کہ ورلڈ کپ کے لیے کپتانی شاہد آفریدی کو نہ دی جائے۔ ان کھلاڑیوں میں ظہیر عباس، سرفراز نواز، عامر سہیل اور عبد القادر نمایاں ہیں۔
نیوزی لینڈ روانگی سے قبل ایک انٹرویو میں خود آفریدی بھی اس حقیقت سے بظاہر آگاہ دکھائی دیے کہ ان کی کارکردگی سے لوگ خوش نہیں۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ ایک تجربہ کار کھلاڑی ہیں، جس کے لیے کپتانی اہم نہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبد القادر، آفریدی کی قیادت کے ساتھ ساتھ ان کی ذاتی کارکردگی سے بھی ناخوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ’ایک کپتان جو خود مثالی کارکردگی نہیں دکھا پارہا، وہ کیسے اپنے کھلاڑیوں سے یہ خواہش رکھ سکتا ہے کہ وہ اچھا کھیلیں۔‘
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : ندیم گِل