1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا 2024ء انٹرایکٹو اے آئی کا سال ہو گا؟

25 دسمبر 2023

مصنوعی ذہانت کے شعبے کے ماہرین کے مطابق اے آئی معاونین کا مستقبل ان کی انسانوں کے ساتھ ’جدید طریقے سے بات چیت‘ کرنے کی صلاحیت پر ہو گا۔ تاہم بعض ماہرین کے مطابق چیٹ بوٹس کے ساتھ حقیقی تبادلہ خیال ابھی کئی سال دور ہے۔

https://p.dw.com/p/4aYyI
Polen Warschau 2023 | Interaktion mit einer AI-Chatbot-App zur Avatargestaltung
تصویر: Jaap Arriens/NurPhoto/picture alliance

ایک سال قبل تک  بہت کم لوگوں نے Chat GPT اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے چیٹ بوٹس Bard اور Llama کے بارے میں سنا تھا، جنہوں نے دنیا کوبہت زیادہ کارآمد بنانے کا وعدہ کیا ہے لیکن یہ ممکنہ طور پر لاکھوں لوگوں کو ملازمت سے محروم کر سکتے ہیں۔ ان اے آئی معاونین نے دنیا بھر کے صارفین کو ایسا مواد تیار کرنے میں مدد فراہم کی ہے، جو اکثر انسانوں کو اپنے طور پر تیار کرنے میں کئی گھنٹے لگتے ہیں۔

اے آئی کی وجہ سے ملازمتوں میں بڑی چھانٹیوں کے خطرات کم ازکم ابھی تک حقیقت کا روپ  نہیں دھار سکے۔ پچھلے سال کے دوران درجنوں ایسے اے آئی ماڈلز بھی ابھرے ہیں، جن میں سے کچھ ایپ کوڈنگ، ویڈیو اور گرافک مواد کی تیاری، یا موسیقی کی تخلیق میں مہارت رکھتے ہیں۔

چیٹ بوٹس لاکھوں لوگوں کی مدد کرتے ہیں لیکن مختلف زبانوں کے بڑے ماڈلز کی ناقابل یقین طاقت کے حامل ہونے کے باوجود  ان چیٹ بوٹس کی صلاحتیں ابھی محدود ہیں۔  ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ چیٹ بوٹس انٹرنیٹ پر ایسا مواد تیار کر رہے ہیں، جو چربہ سازی ہے اور اکثر ناقص ہوتا ہے۔ یہ حقائق بیان کرنے میں غلطیاں کرتے ہیں یا سیاسی اور نسلی تعصب کو ظاہر کرتے ہے۔

Symbolbild | Nutzung von KI Apps
اے آئی صنعت کے ذرائع توقع کرتے ہیں کہ انٹرایکٹو اے آئی ٹیکنالوجی 2024ء میں ChatGPT کی طرح جنریٹیو اے آئی کو پیچھے چھوڑ دے گیتصویر: Pond5 Images/IMAGO

ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے گزشتہ ماہ اپنے اے آئی اسسٹنٹ کے بیٹا لانچ کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ Grok کے نامی اس اے آئی اسسٹنٹ کو ''حسِ مزاح‘‘ اور ''باغیانہ انداز‘‘کے لیے جانا جاتا ہے حالانکہ اس پر سیاسی تعصب کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔  اب جیسے جیسے عالمی سطح پر دسیوں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ مصنوعی ذہانت کا میدان زیادہ مسابقتی ہوتا جا رہا ہے، ٹیک انڈسٹری کے کرتا دھرتا اس ٹیکنالوجی کے مستقبل کے بارے میں پیش گوئیاں کر رہے ہیں۔

گوگل ڈیپ مائنڈ کے شریک بانی مصطفیٰ سلیمان کا ماننا ہے کہ اے آئی معاونین کا مستقبل ان کی انسانوں کے ساتھ جدید طریقے سے بات چیت کرنے کی صلاحیت پر ہو گا۔ سلیمان نے ستمبر میں جریدے ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کو بتایا،'' اے آئی کی تیسری لہر انٹرایکٹو مرحلہ ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے ایک طویل عرصے سے شرط رکھی ہے کہ بات چیت مستقبل کا انٹرفیس ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ صرف بٹن پر کلک کرنے اور ٹائپ کرنے کے بجائے، آپ اپنے اے آئی اسسٹنٹ سے بات کرنے جا رہے ہیں۔‘‘

مصنوی ذہانت میں کم ہوتی مصنوعیت

انٹرایکٹو اے آئی انسانوں کو اپنے  چیٹ بوٹ کے ساتھ بھرپور بات چیت کرنے کی اجازت دے گا۔ جبکہ ایمیزون کے الیکسا جیسے سسٹم سادہ کمانڈز کا جواب دیتے ہیں، وہیں اے آئی ٹولز کی اگلی نسل زیادہ تر انسانوں کی طرح جواب دینے کے قابل ہو گی۔ سلیمان نے کہا کہ اے آئی اسسٹنٹ خود بھی فیصلوں پر عمل کرنے کے قابل ہوں گے، اس لیے صارفین اپنے اسسٹنٹ کو ''ایک عمومی، اعلیٰ سطح کا ہدف دے سکتے ہیں اور وہ اس پر عمل کرنے کے لیے تمام ٹولز استعمال کرے گا۔‘‘

انٹرایکٹو اے آئی  صارف کے مقرر کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دوسرے لوگوں اور دیگر چیٹ بوٹس سے بھی بات چیت کرے گا۔ یہ ٹیکنالوجی صارفین کی ترجیحات کے مطابق بھی ہو گی اور صارف کے تاثرات سے سیکھے گی، جس سے کمپیوٹرز کو اس طرح کام کرنے میں مدد ملے گی ، جیسے انسان کام کرتے اور سوچتے ہیں۔ اے آئی کمپنیاں صارفین کے لیے خدمات  بہتر بنانے کے لیے انٹرایکٹیو اے آئی  کا استعمال کر سکیں گی اور صارفین کو مسائل کے حل کے اقدامات کے ذریعے رہنمائی کر سکیں گی۔

 یہ ٹیکنالوجی سیلز اور مارکیٹنگ اور لیڈ جنریشن میں بھی مدد دے گی اور صارف کی انفرادی ضروریات پر مبنی پرسنلائزڈ کمیونیکیشن پیش کرے گی۔

انٹرایکٹیو اے آئی کے کیا فوائد ہیں؟

اس صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ انٹرایکٹیو اے آئی اصل سے  قریب تر مواد تیار کرنے میں مدد کرے گی۔ انٹرایکٹیو اے آئی ان زیادہ پیچیدہ اور وقت طلب کاموں کا بوجھ اٹھانے کے قابل ہو جائے گی، جن کے لیے دوسرے انسانوں، ویب سائٹس اور چیٹ بوٹس کے ساتھ تعامل کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ صارف کو کسی بھی ٹاسک پر پیش رفت یا اس کے نتائج پر باقاعدگی سے رپورٹ کر سکتی ہے۔

Grok Chatbot - Symbolbild
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے گزشتہ ماہ اپنے اے آئی اسسٹنٹ گروک کے بیٹا لانچ کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہےتصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

صارفین کی جانب سے مزید جدید فیڈ بیک کو سمجھنے کے قابل ہونے کی وجہ سے انٹرایکٹیو اے آئی نقصان دہ یا جارحانہ مواد کو تیار ہونے سے بھی روک سکتی ہے یا اس بات کو یقینی بنا سکتی ہے کہ پیچیدہ پروجیکٹس  صارفین کی عین ہدایت کے مطابق مکمل کیے جائیں۔

انٹرایکٹیو اے آئی کا آغاز کب ہو گا؟

متعدد فرمیں پہلے ہی انٹرایکٹیو منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ سلیمان کا اپنا چیٹ بوٹ، پی آئی اے آئی ، انٹرایکٹیو  اے آئی کا  ہی پیش خیمہ ہے۔ سلیمان کے مطابق انہیں، '' آپ کے ذاتی معاون " کے طور پر تیار کیا گیا ہے، انہیں بحث ومباحثے، منصوبہ بندی اور سیکھنے یا یہاں تک کہ صرف اپنی طبیعت کا غبار نکالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

انٹرایکٹیو اے آئی کا ایک اور ابتدائی ورژن Character.ai ہے، جو صارفین کو اے آئی معاونین کے ان متعدد کرداروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دیتا ہے، جن کی''شخصیات‘‘ دوسرے صارفین نے تیار کی ہیں۔ ان میں بہت سے کردار غیر حقیقی یا مشہور شخصیات پر مبنی ہیں۔ پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ یہ بات چیت کی اجازت دینے اور مشورہ دینے کے لیے موجود ہے۔ جبکہ سلیمان کے خیال میں انٹرایکٹیو اے آئی سال 2024 میں اپنی موجودگی کا احساس دلائے گی جبکہ صنعت کے دیگر پنڈتوں کے خیال میں چیٹ بوٹس کے ساتھ حقیقی تبادلہ خیال ابھی کئی سال دور ہے۔

اے آئی کا تیز تر پھیلاؤ

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کا خیال ہے کہ اے آئی ''جدت کے راستےکو سپر چارج‘‘ کرنے والی ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ ایک بلاگ پوسٹ میں گیٹس کا کہنا تھاکہ امریکہ جیسے اعلی آمدنی والے ممالک 18 سے 24 ماہ کے اندر عام آبادی کے ذریعے اے آئی کے استعمال کی نمایاں سطح دیکھیں گے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ افریقی ممالک تین سال یا اس سے زیادہ کے اندر اندر اے آئی کے استعمال کی موافق سطح دیکھنا شروع کر دیں گے۔

نک مارٹن (ش ر، ا ا)

مصنوعی ذہانت اب بنائے گی آپ کے کام کو آسان