کینیڈا پر سکھ علیحدگی پسندوں کی حمایت کا الزام
21 فروری 2018کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹرُوڈو نے اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ہمراہ آج 21 فروری کو امرتسر میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر کینیڈا کے وزیراعظم نے روایتی بھارتی لباس پہن رکھا تھا اور سر پر گہرے زرد رنگ کا وہ رومال بھی باندھا ہوا تھا، جو سکھ گوردوارے میں داخل ہونے سے پہلے پہنتے ہیں۔ انہوں نے آٹا بھی گوندھا اور روٹیاں بھی بنائیں، جیسا کی سکھ مذہبی طور پر دیگر زائرین کی خدمت کے لیے کرتے ہیں۔
اس کے بعد جسٹن ٹرُوڈو نے پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ سے بھی ملاقات کی، جو ماضی میں کینیڈا کے پارلیمانی اراکین پر سکھ علیحدگی پسندوں سے روابط رکھنے کے الزامات عائد کر چکے ہیں۔ سکھ علیحدگی پسند چاہتے ہیں کہ صوبہ پنجاب کو بھارت سے الگ کرتے ہوئے خالصتان نامی ریاست قائم کی جائے۔
جرمنی میں پانچ سکھوں پر فرد جرم عائد
وزیراعلیٰ امریندر سنگھ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں نے مسئلہ خالصتان کے حوالے سے بھی بات کی ہے۔ پنجاب میں بدامنی پیدا کرنے کے لیے مختلف ممالک سے پیسہ آ رہا ہے اور ان ممالک میں کینیڈا بھی شامل ہے۔‘‘ ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’مجھے اس بات کی خوشی ہے اور انہوں نے واضح یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کسی علیحدگی پسند تحریک کی حمایت نہیں کرتے۔ ان کے ان الفاظ نے یہاں ہم سب بھارتیوں کے ریلیف دیا ہے کہ وہ علیحدگی پسند عناصر سے نمٹیں گے۔‘‘
آپریشن بلیو اسٹار کے تیس برس، کِرپانیں چل گئیں
اس ملاقات سے پہلے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے جسٹن ٹرُوڈو کی کابینہ کے دو وزراء سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیر دفاع ہرجیت سجن اور وزیر برائے انفراسٹرکچر امر جیت سوہی پر خالصتان تحریک کی حمایت کرنے کے الزامات ہیں۔ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کے وزیراعظم سے ملاقات کینیڈین کابینہ کے ان دونوں وزراء کی طرف سے خالصتان تحریک کی حمایت نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد کی گئی ہے۔
جسٹن ٹرُوڈو جمعے کے دن نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس دوران بھی خالصتان کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔