کیوبا میں قیادت کی مدت دس برس تک ’محدود‘، کاسترو
17 اپریل 2011ہفتے کے روز راؤل کاسترو نے کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس میں شریک ایک ہزار مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمارے حق میں یہی بہتر ہو گا کہ پانچ برس پر محیط اعلیٰ حکومتی اور سیاسی کردار کو زیادہ سے زیادہ دو مرتبہ ہی حاصل کیا جا سکے۔‘‘
راؤل کاسترو نے سن 2006ء میں اپنے بھائی فیدل کاسترو کی علالت کے سبب ملکی صدارت کا منصب سنبھالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ ایک اہم اور ضروری قدم ہو گا۔
اس اعلان سے یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ جون میں 82 برس کے ہو جانے والے راؤل کاسترو اگلی مدت کے لیے صدارتی عہدے پر براجمان رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت کیوبا میں کوئی نوجوان رہنما ایسا نہیں، جو فوری طور پر پارٹی، ملک اور حکومت کی باگ ڈور سنبھال سکے۔
’’ماضی میں ہم نے اس سلسلے میں توجہ نہیں دی۔ ہم نے نہیں سوچا کہ مستقبل میں ذمہ داریاں کسی نئے رہنما کو کیسے سونپی جائیں گی۔ ایسا رہنما، جو تجربہ کار اور بردبار ہو اور جو نئی اور پیچیدہ ذمہ داریوں کو بھرپور انداز سے انجام دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہو۔‘‘
کیوبا میں چار روز تک جاری رہنے والی کمیونست پارٹی کی اس کانگریس میں صدر کاسترو کی جانب سے تجویر کردہ معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی منظوری دی جائے گی جبکہ راؤل کاسترو کے 84 سالہ بھائی فیدل کاسترو پارٹی سربراہ کی ذمہ داریوں سے باقاعدہ طور پر الگ ہوں گے۔
کیوبا میں یک جماعتی کمیونسٹ حکومت کے آغاز سے اب تک یہ چھٹی پارٹی کانگریس ہے، جبکہ گزشتہ 14 برسوں کے دوران کیوبا میں کمیونسٹ پارٹی کا یہ پہلا اجتماع ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : افسر اعوان