گزشتہ چند برسوں میں حج کا سب سے بڑا اجتماع
160 ممالک سے کم از کم 25 لاکھ مسلمان سعودی عرب پہنچے ہیں۔ ماضی کے مقابلے میں اس مرتبہ خواتین کی تعداد کہیں زیادہ ہے کیوں کہ سن 2021 میں سرپرست کے ساتھ ہونے کی لازمی شرط ختم کر دی گئی تھی۔
پاکستان سے مکہ پیدل سفر
پاکستانی طالب علم عثمان ارشد نے یہ سیلفی ایرانی شہر شیراز کے قریب لی تھی۔ وہ تقریباﹰ پانچ ہزار چار سو ہزار کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کر کے مکہ پہنچے ہیں۔
حجاج کی خدمت
روایت کے مطابق مکہ کے رہائشی حجاج میں پانی اور کھانا تقسیم کرتے ہیں۔ پہلے رہائش بھی فراہم کی جاتی تھی لیکن اب یہ روایت ختم ہو چکی ہے۔
تیز دھوپ اور گرمی
سعودی عرب میں ان دنوں شدید گرمی ہے۔ درجہ حرارت پینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے لیکن اس کے باجود یہ مذہبی فریضہ جوش و خروش سے انجام دیا جا رہا ہے۔
حجاج کی حفاظت
مکہ میں مسجد الحرام کے احاطے ميں ایمبولینسوں، موبائل کلینکس اور فائر بريگيڈ کی گاڑیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔
خواتین حجاج کی تعداد میں اضافہ
اس مرتبہ خواتین کی تعداد کہیں زیادہ ہے کیوں کہ سن 2021 میں سرپرست کے ساتھ ہونے کی لازمی شرط ختم کر دی گئی تھی۔
بھارتی مسلم خواتین کی تعداد کا نیا ریکارڈ
اس مرتبہ بھارت سے تقریباﹰ 4300 خواتین بغیر کسی سرپرست کے حج کے لیے مکہ پہنچی ہیں، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
خواتین سکیورٹی اہلکار
اس مرتبہ سعودی حکومت کی جانب سے حج کے موقع پر خواتین سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں بھی واضح اضافہ کر دیا گیا ہے۔