گوا کی تصویری سیر کیجیے
گوا ہندوستان کے مشہور سیاحتی مراکز میں سے ایک ہے۔ یہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سیاحوں کی بھی پسندیدہ منزل ہے۔ یہاں کا سمندر، پہاڑ اور ساحل قابل دید ہیں۔
بھاگ جاتی ہیں لہریں یہ تماشا دیکھ کر
گوا میں تقریباً پچاس خوبصورت سمندری ساحل ہیں، جہاں سیلانیوں کی آمد و رفت ہمیشہ جاری رہتی ہے لیکن اصل سیزن اکتوبر سے شروع ہوکر فروری تک چلتا ہے۔ یہ ساحل ہی گوا کی اصل پہچان ہیں۔ گوا میں سمندر ہے، ساحل ہیں، پہاڑ ہیں، ندیاں ہیں اور میدان بھی۔
سمندر کو اپنی موج کی طغیانیوں سے کام
بالی ووڈ کا فلم فیسٹیول ہر سال گوا میں ہی منعقد ہوتا ہے۔ ان دنوں گوا کے ساحل کچھ زیادہ حسین نظر آنے لگتے ہیں۔ گوا ہندوستان کے مشہور سیاحتی مراکز میں سے ایک ہے۔ گزشتہ برس دسمبر تک 54 لاکھ 80 ہزار سیاح یہاں آئے۔ ان میں سے چھ لاکھ پانچ ہزار غیر ملکی سیاح تھے۔
شراب پر پابندی
حال ہی میں گووا حکومت نے سمندری ساحلوں پر شراب پینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے لئے ’گووا ٹورسٹ پلیسیز پروٹیکشن اینڈ مینٹیننس ایکٹ‘نافذ کیا گیا ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ دو ہزار روپے فی کس تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد ساحلوں کو صاف رکھنا بھی ہے اور شراب نوشی کے بعد خواتین سیاحوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کو روکنا بھی۔
دل جو گھبرائے سمندر کے کنارے جانا
گووا کے ساحل پر سیاحوں کے لیے آسائشوں کے بھرپور انتظامات ہیں۔ آفتابی شعاعوں کو جسم میں جذب کر لینے کی کوشش کے بعد سمندر کو مس کرتی ہوئی ساحلی ہواؤں سے لطف اندوز ہونا بھی ضروری ہے۔
تاریخی مقامات
جنوبی گووا کے اس میوزیم میں پرتگالیوں کی آمد کی تمام تر یادیں اور باقیات محفوظ ہیں۔ پرتگالیوں نے سولہویں صدی میں جب گووا کو فتح کیا تو وہ اپنے ساتھ بہت کچھ لائے تھے۔ اس زمانے میں ان کی آسائشوں میں سے ایک شراب کو محفوظ رکھنے اور اس کو تیار کرنے کے لئے ساز و سامان بھی ابھی تک محفوظ ہے۔
ساحل صاف رکھنے کی اسکیم
ساحلوں کو صاف ستھرا بنائے رکھنے کے لئے حال ہی میں ایک اور اسکیم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت بئیر کی بوتل کے دس ڈھکن دینے پر بئیر کی ایک بوتل مفت حاصل کی جا سکتی ہے۔ ساحل پر طرح طرح کے ’واٹر اسپورٹس‘ بھی ہوتے ہیں۔
کاجو کے پیڑ
گووا میں کاجو کے پیڑ بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ کاجو کی کاشت یہاں کی دوسری بڑی کاشت ہے۔ گزشتہ برس یہاں تقریباً 25 ہزار ٹن کاجو کی پیداوار ہوئی، جو پچھلے دس برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ یہاں کے کاجو کی خوشبو اور مزہ دوسرے مقامات کے کاجوؤں سے ایک دم مختلف ہوتا ہے۔
دیسی شراب ’فینی‘
جنوبی گووا کا مشہور علاقہ فونڈے فونڈا وہی علاقہ ہے، جہاں دیسی شراب ’فینی‘ بڑی مقدار میں تیار کی جاتی ہے۔ ’فینی‘ گووا کی مشہور دیسی شراب ہے۔ کاجو کی فینی بہت مشہور ہے۔ گووا میں تقریباً چار ہزار مقامات پر’ فینی‘ تیار کی جاتی ہے جس کا ستر فیصد حصہ گووا کے مقامی لوگ ہی پی لیتے ہیں۔ پرتگالیوں کی آمد سے قبل گووا میں صرف ناریل کے پانی سے ہی ’فینی‘ تیار کی جاتی تھی۔
ناریل کی کاشت
ناریل کی کاشت گوا کی سب سے بڑی اقتصادی بنیاد ہے۔ گوا میں بیس تیس روپے میں ناریل پانی پینے کے لئے دستیاب ہے۔ ناریل کے درخت گوا کی آب و ہوا کا اہم حصہ ہیں۔ یہاں تقریباً 28 ہزار ہیکٹر میں ناریل کی پیداوار ہوتی ہے۔ پیڑوں پر سے ناریل کو اتارنے کے طریقہ ابھی بھی روایتی ہی ہے۔
واسکو ڈے گاما شہر
ہندوستان کی یہ سب سے چھوٹی ریاست ہے۔ واسکو ڈے گاما گوا کا سب سے چھوٹا شہر ہے۔ اس کی زبان ’کون کنی‘ ہے اور آبادی تقریباً 15 لاکھ ہے۔ 1987ء میں گوا کو باقاعدہ ریاست کا درجہ حاصل ہوا۔ واسکو ڈے گاما نے یورپ سے جنوبی افریقا کے گرد گھوم کر ہندوستان تک بحری راستہ دریافت کیا اور مہم جوئی اور تجارت کی ایک نئی دنیا کھولی۔
گرجا گھر اور مذہبی مقامات
پرتگالیوں نے فتح کی نشانی کے طور پر ’سی کیتھڈرل دا سینٹ کیترینہ‘ کی تعمیر کروائی۔ یہ گووا کی سب سے بڑی اور قدیم تاریخی عمارت ہے۔ سن 1510ء میں پرتگالیوں نے بیجاپور کے سلطان کو شکست دے کر گووا پر قبضہ جمایا اور پھر تقریباً ساڑھے چار سو سال تک گووا کے حاکم رہے۔ اس دوران پرانے گووا میں متعدد گرجا گھر اور مذہبی مقامات تعمیر کیے گئے۔