گوانتانامو: آٹھ افغانوں کو غلط الزامات میں قید رکھا گیا
3 نومبر 2016آج جمعرات کو افغان انالسٹ نیٹ ورک (اے این این) کی جانب سے جاری کی جانے والی چھیاسٹ صفحوں پر مبنی اس رپورٹ میں کہا گیا، ’’امریکی فوج اور عدلیہ کے دستاویزات پڑھنے سے یہ واضح ہوا ہے کہ ان افغان قیدیوں پر عائد کیے جانے والے الزامات اور ان کے خلاف پیش کیے جانے والے ثبوت ایک دوسرے سے مختلف اور اجنبی سے ہیں۔ ان میں تضاد پایا جاتا ہے۔ ان الزامات کا تعلق افواہوں اور دستاویز کے غلط ترجمے سے ہے اور ان آٹھوں سے اقبالی بیانات جبر اور تشدد سے حاصل کیے گئے ہیں۔‘‘
اس رپورٹ کے مطابق امریکی فوج ان افغان شہریوں پر عائد کیے جانے والے الزامات کو ثابت کرنے کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش کرنے سے قاصر رہی ہے۔ ان میں سے پانچ ابھی بھی گوانتانامو میں موجود ہیں۔ اس رپورٹ کی مصنف کیٹ کلارک کہتی ہیں، ’’ ان آٹھوں میں سے ایک کو بھی امریکی حکام نے جنگ کے میدان سے گرفتار نہیں کیا۔ ان میں سے چھ کو پاکستانی یا افغانی حکام نے امریکیوں کے حوالے کیا جبکہ دو کو نامعلوم افراد کی نشاندہی پر حراست میں لیا گیا، ’’ ان پر عائد الزامات کی بنیادی انتہائی مخدوش خفیہ اطلاعات ہیں۔‘‘
کیوبا میں قائم امریکی حراستی مرکز گوانتانامومیں کل 781 افراد کو رکھا گیا تھا اور ان میں سے سب سے زیادہ یعنی 220 کا تعلق افغانستان سے تھا۔