1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتانامو سے بن لادن کے سابق محافظ کی رہائی

عدنان اسحاق23 ستمبر 2015

کیوبا میں قائم امریکی حراستی مرکز گوانتانامو سے قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھی گزشتہ روز ہی اسامہ بن لادن کے سابق ڈرائیور اور محافظ عبدالشلبی کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gas3
تصویر: Getty Images/J. Moore

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق امریکی حکام نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے سابق ڈرائیور اور محافظ کو رہا کرنے کی تصدیق منگل کی شب کی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق عبدالشلبی کو سعودی عرب کے حوالے کیا گیا ہے، جہاں کے وہ شہری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ عبدالشلبی کی رہائی اس یقین دہانی کے بعد عمل میں آئی کہ وہ اب امریکی سلامتی کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس رہائی کے بعد اب گوانتانامو میں مقید افراد کی تعداد 114 ہے اور ان میں 52 ایسے ہیں، جنہیں کسی وقت بھی رہا کیا جا سکتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 39 سالہ عبدالشلبی ان افراد میں شامل تھے، جنہیں سب سے پہلے یعنی جنوری 2002 ء میں گوانتانامو منتقل کیا گیا تھا۔ امریکی حکام کا دعوٰی ہے کہ عبدالشلبی اسامہ بن لادن کا محافظ ہونے کے ساتھ ساتھ القاعدہ کے دیگر اہم رہنماؤں کے ساتھ بھی رابطہ میں تھا۔ الشلبی کو2001ء میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔

Symbolbild Guantanamo
تصویر: Getty Images/J. Moore

امریکی صدر باراک اوباما نے اقتدار میں آتے ہی اس متنازعہ قید خانے کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ریپبلکنز کی جانب سے شدید مزاحمت کے وجہ سے وہ ابھی تک اپنے منصوبے کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا سکے ہیں۔ کیوبا کے ایک جزیرے پر امریکی نیوی کی چھاؤنی میں یہ مرکز 2002ء میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب امریکا پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد اتحادی افواج نے افغانستان میں طالبان حکومت کے خلاف کارروائی شروع کی تھی۔

گوانتانامو کے قیام کا مقصد تھا کہ مبینہ دہشت گردوں کو جنگی قیدی قرار دیے بغیر اس حراستی مرکز منتقل کر دیا جائے۔ اس دوران شاید ہی کسی قیدی پر فرد جرم عائد کی گئی اور شاذ و نادر ہی کسی کے خلاف مقدمے کی کارروائی کی گئی۔ اسی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ متعدد حلقوں کی جانب سے اس مرکز اور امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک وقت تھا کہ گوانتانامو میں قیدیوں کی تعداد آٹھ سو کے قریب تھی۔