1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوردوارہ جنم استھان میں جشن

تنویر شہزاد، ننکانہ صاحب
19 نومبر 2021

 سکھ مذہب  کے بانی بابا گورونانک کے پانچ سو باون ویں جنم دن کی تقریبات ننکانہ صاحب پاکستان میں شروع ہو گئی ہیں۔ پاکستان میں دنیا بھر سے آئے سکھ یاتری اگلے دس دنوں میں مختلف گوردواروں میں بھی جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/43GCL
Pakistan Nankana Sahib Sikhs feiern Guru Nanak
تصویر: Tanvir Shahazad/DW

 سکھ مذہب  کے بانی بابا گورونانک کے پانچ سو باون ویں جنم دن کے موقع پرننکانہ صاحب میں موجود ساتوں گوردواروں کو بسنتی پرچموں، رنگ برنگے آرائشی پھولوں کے علاوہ بہت سے  بینروں اور پوسٹروں سے سجایا گیا ہے۔

پاکستانی پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں واقع گوردوارہ جنم استھان میں جمعے کی صبح سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں ہزاروں سکھ شریک ہوئے۔

کرتارپور: بھارتی سکھ زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری، سدھو بھی آئیں گے

سکھ یاتریوں کی مسرت

بھارت میں مودی حکومت کے متعارف کردہ متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کی جب خبر گوردوارہ جنم استھان پہنچی تو اس وقت وہاں بابا گورو نانک کے جنم دن کی مرکزی تقریب جاری تھی۔ اس دوران ایک سکھ مقرر نے اپنی تقریر روک کر جب یاتریوں کو یہ خبر سنائی تو وہاں موجود سکھوں نے ’جو بولے سو نہال‘ اور 'ست سری اکال‘ کے پرجوش نعروں سے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

Pakistan Feierlichkeiten 550. Geburtstag Religionsstifter Nanak Dev
ہاکستان میں سکھ مذہب کے کئی اہم اور مقدس مقامات میں ایک کرتار پور بھی ہےتصویر: Tanvir Shehzad

 ایک سکھ مقرر نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک سال پہلے اسی جگہ پر ان متنازعہ قوانین کی منسوخی کے لیے دعائیں ہوتی رہی ہیں۔ ان کے بقول سکھوں کی دعائیں رنگ لے آئی ہیں اور وزیراعظم مودی کو پیچھے ہٹنا پڑا ہے اور یہ بھارتی کسانوں کی فتح ہے۔

 بھارت کے علواہ دوسرے ممالک سے آئے ہوئے بعض سکھ یاتریوں نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سکھ دھرم کے ماننے والوں کے اتحاد کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔

دو یاتریوں کے تاثرات

پرن چیت سنگھ نامی مشرقی پنجاب سے آئے ہوئے ایک سکھ یاتری نے بتایا چڑھدے (مشرقی) پنجاب کے لوگوں کو لہندے (مغربی) پنجاب کے باسیوں سے مل کر دلی خوشی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے سیاسی لیڈروں میں اختلافات ہوں گے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ  دونوں ملکوں کے لوگ پیار محبت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ کنول پریت کور نامی ایک بھارتی خاتون خوش تھی کہ ان کا استقبال پھولوں سے ہوا ہے۔

رنجیت سنگھ پھر بھی پنجاب کا ہیرو رہے گا

خصوصی انتظامات

اس موقع پر یاتریوں کی سکیورٹی کے کیے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولیس کی اضافی نفری ننکانہ صاحب کے مختلف حصوں میں تعینات ہے۔ ایک مقامی صحافی عرفان قیصر نے  ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ یاتریوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے بڑے گوردوارے میں بیس بستروں پرمشتمل ایک عارضی ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔ یاتریوں کی آمد سے قبل تمام گوردواروں میں ڈینگی اور کورونا کے خاتمے کے لئے سپرے کے ساتھ ساتھ مکمل صفائی و ستھرائی کی گئی۔

وفاقی وزرا کی شرکت

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برگیڈئیر (ر) اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کے لیے ہمیشہ عملی اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بابا گورونانک یونیورسٹی کا قیام بھی وزیر اعظم کے ایسے ہی جذبات کا اظہار ہے۔ 

Pakistan Feierlichkeiten 550. Geburtstag Religionsstifter Nanak Dev
پاکستان میں واقع گوردواروں میں اہم تقریبات پر سکھ یاتری پرشاد تیار کرنے کا خصوصی انتظام خود کرتے ہیںتصویر: Tanvir Shehzad

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے یاتریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابا گورونانک کا پیغام امن، محبت، صلح و آشتی اور نیکی کا پیغام ہے جسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

بھارت نے سکھ زائرین کو پاکستان جانے سے روک دیا 

پاکستان میں اپنے دس روزہ قیام کے اگلے مرحلے پر یہ تمام سکھ یاتری حسن ابدال، کرتار پور، ایمن آباد اور لاہور جا کر اپنے مقدس مقامات کی یاترا کریں گے۔