ہائی بلڈ پریشرکا موثر علاج لہسن کا استعمال
5 دسمبر 2010اس سلسلے میں آسٹریلیا کے ڈاکٹروں نے بلڈ پریشر کے 50 مریضوں پر تجربہ کیا۔ ان کو دوا کے بجائے لہسن کے کیپسولز کھلائے گئے۔ ان مریضوں کے بلڈ پریشر کا تقابل ہائی بلڈ پریشر کے اُن مریضوں کے بلڈپریشر سے کیا گیا جو ادویات کا استعمال پابندی سے کرتے ہیں۔ پتہ یہ چلا کہ روزانہ لہسن کے چار کیپسولز کا استعمال کرنے والے مریضوں کا فشار خون یا بلڈ پریشر ادویات کا استعمال کرنے والوں کے مقابلے کہیں نیچے تھا۔ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے محققین نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔
لہسن دراصل قدیم، روایتی طریقہ علاج میں بھی امراض قلب کے مریضوں کے لئے اکسیر سمجھا جاتا تھا۔ ایلوپیتھی کا رواج عام ہونے کے بعد سے گرچہ کیمیائی اجزاء سے تیار شدہ ادویات کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا، تب بھی طبی ماہرین نے لہسن کی افادیت جس میں کولیسٹرول یا خون کو گاڑھا کر دینے والے چکنے مادے کو کم کرنے اور بلند فشار خون کے علاج کے طور پر قدرت کے اس تحفے کو کبھی بھی بے اثر نہیں سمجھا۔ آسٹریلیا کی ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے ریسرچرز نے پُرانے لہسن سے تیار کردہ چار کیپسول کا استعمال کرنے والے مریضوں کا 12 ہفتوں تک بغور مطالعہ کیا۔ اس کے مقابلے میں ایسے مریض تھے، جنہیں بلڈ پریشر کم کرنے کے لئے Placebo نامی دوا کھلائی گئی۔ محققین کی تحقیق سے پتہ چلا کہ لہسن کے کیپسولز مریضوں کے ہائی بلڈپریشر کم کرنے میں کہیں زیادہ مدد گار ثابت ہوئے۔
طبی محقق ’کارین ریڈ‘ کے بقول ’ لہسن کے کیپسولز خاص طور سے ایسے مریضوں کے لئے بھی مفید ثابت ہوئے، جن کے اندر خون کا غیر معمولی دباؤ پایا جاتا ہے، جسے ہائپر ٹینشن بھی کہتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا’ ہمارا یہ تجربہ اپنی نوعیت کا پہلا ہے، جس میں ہم نے ایسے مریضوں کو پرُانے لہسن سے بنے کیپسولز کھلائے، جو پہلے سے ہی ہائپر ٹینشن یا خون کے غیر معمولی دباؤ کے خلاف ادویات کا استعمال کر رہے تھے تاہم ان کا بلڈ پریشر کنٹرول میں نہیں آ پا رہا تھا۔
ماہرین نے تاہم کہا ہے کہ لہسن سپلیمنٹ یا تکمے کا استعمال ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد کیا جانا چاہئے کیونکہ لہسن خون کو پتلا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دیگر ادویات کے استعمال کی صورت میں اگر لہسن کیپسولز لئے جائیں تو ہو سکتا ہے کہ کیمیائی تصادم پیدا ہو جائے۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی ایک سینئیر نرس الن میسن کا کہنا ہے کہ لہسن کا استعمال بطور دوا ہزاروں سال قدیم طبی طریقہ علاج ہے، تاہم ماڈرن طبی دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ طبی سائنسی تحقیق سے یہ ثابت کیا جائے کہ خون کے مخصوص قسم کے عارضوں مثلاً ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مریض پر لہسن کے کیپسولز مثبت اثرات مرتب کریں گے۔
الن میسن نے مزید کہا کہ لہسن کے استعمال سے بلڈ پریشر میں معمولی کمی کی نشاندہی ہوئی ہے تاہم ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کے بڑے گروپ کو ادویات کی جگہ محض لہسن کے کیپسولز کے استعمال کا مشورہ دینا مناسب نہیں ہوگا۔ زیادہ تر مریضوں کو ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ ساتھ امراض قلب کا بھی سامنا ہوتا ہے ایسے مریضوں کے لئے ڈاکٹروں کے صلاح و مشورے اور پابندی سے ادویات لینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔
الن میسن کے مطابق برطانیہ میں ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور یہ اپنے اس مرض پر قابو پانے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ بلند فشارخون، دل کے دورے اور قلب کے دیگرامراض کا باعث بنتا ہے۔ اس لئے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ آپ کھانے میں لہسن کا استعمال جاری رکھیں تاہم بلڈ پریشر کی دوا لینا بند نہ کریں۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: عاطف توقیر