ہاتھی کے بچے کو بچانے والی پراسرار خاتون کی تلاش
23 مارچ 20091941میں جنگ کے دوران چڑیا گھر پر بمباری کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا جس کے باعث اس خاتون نے ہاتھی کے بچے "شیلا" کو اپنے گھر کے صحن میں چھپا دیا تھا۔ اسے "ہاتھیوں کی فرشتہ" اینجل قرار دیا گیا۔
چڑیاگھر کے منیجر جوئے بونڈ نے اس خاتون کو افسانوی کردار کی مانند قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی تصویر طویل عرصے سے موجود ہے لیکن اس کی نشاندہی نہیں ہوسکی۔
بیل فاسٹ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اس عورت کی تلاش کے لئے یہی تصویر جاری کی ہے جس کے ساتھ اضافی معلومات نہیں دی گئیں۔ جوئے بونڈ نے بتایا کہ تصویر کے اجراء کے بعد انہیں متعدد ٹیلی فون کالز موصول ہوئیں اور کچھ لوگ خود کو اس خاتون کے ہمسائے کے طور پر ظاہر کر رہے ہیں۔
شیلا کو اس چڑیا گھر میں 1930کی دہائی میں لایا گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران پراسرار خاتون کی جانب سے ہاتھی کے اس بچے کے لئے حفاظتی اقدامات کے بعد 1960کی دہائی کے اوائل تک شیلا اسی چڑیا گھر میں رہی۔
واضح رہے کہ جنگ کے دوران حکام نے فضائی حملوں کے خدشے کے تحت بیل فاسٹ چڑیا گھر میں موجود 33 جانوروں کو گولی مارنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ حکام کا خیال تھا کہ افراتفری میں یہ جانور چڑیا گھر سے فرار ہو سکتے تھے۔ ان میں ایک لگڑبھگڑ، چھ بھیڑیے، ایک تیندوا، ایک شیر، ایک سیاہ بھیڑیا اور دو برفانی ریچھ بھی شامل تھے۔