ہر طرف گرم راکھ اور لاوا، دور حاضر کے خطرناک ترین آتش فشاں
حالیہ برسوں میں آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے سے نہ صرف سینکڑوں انسان ہلاک ہوئے بلکہ دنیا بھر میں کئی ملین انسان عارضی طور پر بے گھر بھی ہو گئے۔ دور حاضر کے سب سے زیادہ تباہی پھیلانے والے پانچ آتش فشاں پہاڑ کون سے ہیں؟
کیا آپ کو ’ایژافیلّلایوکُؤل‘ یاد ہے؟
آئس لینڈ کا یہ آتش فشاں پہاڑ ایک گلیشیئر کے اندر سن 2010 میں پھٹا تھا۔ اس کے پھٹنے سے فضا دھوئیں کے کثیف بادلوں سے بھر گئی تھی، جس سے کئی براعظموں میں مسافر پروازیں شدید متاثر ہوئی تھیں۔ ایک ہفتے میں قریب ایک لاکھ مسافر پروازیں ملتوی کرنا پڑی تھیں۔
ماؤنٹ اَیٹنا، یورپ کا سب سے بڑا آتش فشاں
اٹلی کے جزیرے سسلی پر برف سے ڈھکا آتش فشاں ماؤنٹ اَیٹنا نہ صرف یورپ کا سب سے بڑا آگ اگلنے والا پہاڑ ہے بلکہ یہ سب سے فعال آتش فشاں بھی ہے۔ کبھی کم اور کبھی زیادہ شدت سے، یہ پہاڑ صدیوں سے لاوا اور آگ اگلتا آیا ہے۔سن 2017 میں اس پہاڑ کے پھٹنے کے بعد اس سے نکلنے والے دھوئیں اور فضا میں اڑتے پتھروں سے دس افراد زخمی ہو گئے تھے۔
بالی پر سیاحوں کی جنت بھی آتش فشاں سے متاثر
سیاحوں کی جنت کہلانے والا انڈونیشیا کا تعطیلاتی جزیرہ بالی بھی قریب ہی واقع آتش فشاں اگونگ سے متاثر ہوتا آیا ہے۔ نومبر سن 2017 اور پھر جون سن 2018 میں اس کے ایک بار پھر پھٹ پڑنے کے سبب قریبی ہوائی اڈے بند کرنا پڑ گئے تھے۔ تب ہزاروں سیاح اس جزیرے میں پھنس کر رہ گئے تھے۔
گوئٹے مالا میں ہلاکتیں اور دہشت
رواں ماہ جون میں گوئٹے مالا کے ’وولکان دے فیوگو‘ نامی آتش فشاں کے اچانک پھٹنے سے سینکڑوں افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے۔ اس پہاڑ کے پھٹنے کے بعد گہرے کالے دھوئیں کے بادل فضا میں چھ کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ گئے تھے، جنہوں نے کئی دیہات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
کیلوئیا، دیوی پَیلے کا غصہ
امریکی ریاست ہوائی کے مقامی باشندوں کے قدیم مذہب میں آگ اور آتش فشاں پہاڑوں پر حکومت کرنے والی دیوی کو ’پیَلے‘ کہا جاتا تھا۔ پَیلے کے زیر نگیں آتش فشانوں میں سے ایک ہوائی میں واقع کِیلوئیا نامی پہاڑ بھی ہے جو سن 1983 سے وقفے وقفے سے آگ اگلتا آیا ہے۔ اس پہاڑ سے لاوے کے اخراج میں رواں برس بہت اضافہ ہو گیا اور اس نے قریب سے گزرنے والی بہت سی سڑکوں کو نگلتے ہوئے سینکڑوں مکانات بھی تباہ کر دیے۔