ہلیری کلنٹن اسلام آباد میں: نئےامدادی منصوبوں کااعلان
19 جولائی 2010ان مذاکرات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے کہا کہ مذاکرات میں پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔
پاکستان اور چین کے مابین سول جوہری معاہدے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا: ’’اس حوالے سے عالمی برادری میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔ پاکستان یہ بات جانتا ہے اور ہمارے علاوہ نیوکلیئر سپلائر گروپ کے دوسرے ارکان نے بھی یہ تحفظات پاکستان تک پہنچا دئے ہیں۔ ہم ان سوالات کے جواب جاننا چاہتے ہیں جو حال ہی میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے اجلاس میں پوچھے گئے تھے۔‘‘
امریکی وزیر خارجہ کے تحفظات کے جواب میں پاکستان کی طرف سے وضاحت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت توانائی، خصوصاً بجلی کی کمی کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو چھ سے آٹھ گھنٹے یومیہ بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک متفرق پالیسی ترتیب دی ہے اور ایٹمی توانائی کا حصول اسی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سے ایٹمی توانائی کا حصول کا فیصلہ تمام بین الاقوامی شرائط پوری کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’’پاکستان کے پاس جوہری توانائی پیدا کرنے کا 35 سالہ تجربہ موجود ہے اور خوش قسمتی سے ہماری اختیارکردہ حفاظتی تدابیر اور موثر انتظام کے باعث آج تک کوئی ایک بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔‘‘
اس سے قبل ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی امریکی تعلقات کو مضبوط بنا کر پاکستانی عوام کی زندگیوں میں بہتری لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پانی، بجلی اور صحت کے شعبوں کو اہمیت دی گئی ہے۔
ہلیری کلنٹن نے کہا: ’’ہم غلط فہمیوں سے نکل کر آگے بڑھ چکے ہیں اور پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان کھل کر بات چیت ہو رہی ہے۔‘‘ کلنٹن نے پاکستانی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوری طور پر منتخب ملکی حکومت کی پاکستان میں چند سنگین مسائل کے حل کے لئے اختیار کئے گئے طریقہ کار سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ پیر کو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے پلیٹ فارم سے عام شہریوں سے بھی براہ راست مخاطب ہو رہی ہیں اور بعد میں وہ سینیئر صحافیوں سے ایک الگ ملاقات بھی کر رہی ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق پاک امریکہ سٹریٹیجک ڈائیلاگ کا اگلا مرحلہ اسی سال اکتوبر میں واشنگٹن میں منعقد ہو گا اور انہیں توقع ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مزید بہتری آئے گی۔
رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد
ادارت: مقبول ملک