ہلیری کلنٹن کے خلاف ’فوجداری تحقیقات‘، تعلق ڈرون حملوں سے
10 جون 2016خبر رساں ادارے روئٹرز نے یہ خبر امریکی روزنامے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے حوالے سے جاری کی ہے، جس نے یہ دعویٰ اپنی جمعرات کی اشاعت میں کیا تھا۔ اس جریدے نے لکھا تھا کہ خفیہ معلومات کے معاملے میں غفلت برتنے کے الزام میں ہلیری کلنٹن کو جس ’فوجداری چھان بین‘ کا سامنا ہے، اُس میں مرکزی اہمیت اُن ای میلز کو حاصل ہے، جن کا تبادلہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں موجود امریکی سفارت کاروں اور واشنگٹن میں دفتر خارجہ کے حکام کے مابین ہوا تھا۔ ان ای میلز کا مقصد یہ طے کرنا ہوتا تھا کہ آیا دفتر خارجہ پاکستان میں کیے جانے والے مخصوص ڈرون حملوں کو روکے جانے کے احکامات جاری کر سکتا ہے۔
ای میلز کا یہ تبادلہ 2011ء اور 2012ء میں عمل میں آیا تھا، جب ہلیری کلنٹن وزیر خارجہ کے منصب پر فائز تھیں۔ یہ ای میلز، جن میں’سی آئی اے‘ یا ’ڈرون‘ جیسے الفاظ کی بجائے مبہم ا لفاظ استعمال کیے جاتے ہیں، ’لو سائیڈ‘ کی وساطت سے بھیجی گئی تھیں۔ حکومت کی جانب سے ’لو سائیڈ‘ کی اصطلاح خفیہ معلومات کے تبادلے کے لیے استعمال کیے جانے والے کمپیوٹر سسٹم کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ کمپیوٹر سسٹم اُس خفیہ انتظام کا ایک حصہ ہے، جس میں بہت ہی تھوڑے سے وقت کے اندر اندر دفتر خارجہ کے پاس اس بارے میں اپنا موقف منوانے کا ایک آخری موقع ہوتا ہے کہ آیا سیکرٹ سروس کو کسی ڈرون حملے کے مجوزہ منصوبے پر واقعی عملدرآمد کر دینا چاہیے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق یہ باتیں کانگریس کے عہدیداروں اور امن و امان قائم کرنے کے اداروں کے حکام نے بتائی ہیں، جنہیں وفاقی تحقیقاتی ادارےایف بی آئی کی جانب سے کی جا رہی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا تھا۔
ان حکام کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ تب کلنٹن کے دفتری ساتھیوں نے ان میں سے کچھ ای میلز آگے کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ میں بھیج دی تھیں، جہاں سے یہ آگے ایک ایسے سرور میں منتقل ہو گئیں، جو ہلیری کلنٹن نے نیویارک کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنے گھر پر رکھا ہوا تھا۔ یہ ای میل سرور دفتر خارجہ کے کمپیوٹر نظاموں کے مقابلے میں کم محفوظ تھا۔ دفتر خارجہ کے ایک انسپکٹر جنرل کے مطابق کلنٹن منظوری لیے بغیر ایک پرائیویٹ ای میل سرور استعمال کرتے ہوئے سرکاری قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی تھیں۔
ہلیری کلنٹن کی جانب سے ای میلز کے لیے ذاتی اکاؤنٹ کے استعمال کا متنازعہ معاملہ اُن کی انتخابی مہم کو بھی متاثر کرتا رہا ہے۔