ہمارا کوئی کھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث نہیں، کلارک
14 اکتوبر 2011مائیکل کلارک نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلیا کا کوئی کھلاڑی کبھی میچ فکسنگ میں ملوث نہیں رہا اور وہ سو فیصد یقین سے یہ بات کہہ سکتے ہیں۔
تین روزہ وَن ڈے میچ سیریز کے لیے جنوبی افریقہ روانگی سے قبل انہوں نے کہا کہ ان سے ذاتی طور پر کبھی کسی نے اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا: ’’یہ آسٹریلوی طریقہ نہیں ہے۔ میرے وقت میں کبھی بھی، میں نے ایسی باتوں سے متعلق گفتگو نہیں سنی۔‘‘
انہوں نے تاہم یہ تسلیم کیا کہ بعض آسٹریلوی کرکٹرز سے رابطے کیے گئے، لیکن جب بھی ایسا ہوا، حکام کو اس سے آگاہ کر دیا گیا۔
لندن کی ایک عدالت میں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر رواں ہفتے کے آغاز پر مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے ایجنٹ مظہر مجید کا آڈیو بیان سنا گیا۔ اس میں مجید نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے متعدد نامور سابق کھلاڑیوں کے ساتھ آسڑیلوی کھلاڑی بھی میچ فکسنگ میں ملوث رہے ہیں۔ انہوں نے آسڑیلوی کھلاڑیوں کے نام ظاہر نہیں کیے۔
مظہر مجید کی یہ باتیں برطانوی اخبار ’دی نیوز آف دا ورلڈ‘ کے صحافی مظہر محمود نے ریکارڈ کی تھیں۔ یہ اخبار اب بند ہو چکا ہے۔ مظہر محمود اب اس مقدمے میں استغاثہ کے گواہ ہیں۔
مجید نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو دنیائے کرکٹ کے میچ فکسنگ کے سب سے بڑے کردار قرار دیا۔ تاہم انہوں نے اپنے اس دعوے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں دیا۔
آسٹریلیا پہلے ہی اس پر سخت ردِ عمل ظاہر کر چکا ہے۔ اس کے سربراہ جیمز سودرلینڈ نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے خلاف میچ فکسنگ کے الزامات مسترد کر دیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ لندن کی عدالت میں یہ الزامات ایک ایسے شخص نے لگائے ہیں، جس کی اپنی حیثیت مشکوک ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: شامل شمس