ہوجن تاؤ کے دورہ امریکہ پر چینی میڈیا کا ردِ عمل
21 جنوری 2011شنگھائی سے شائع ہونے والے اخبار ’لبریشن ڈیلی‘ نے جمعرات کی اشاعت میں صفحہ اوّل کی شہ سرخی یہ رکھی، ’چین،امریکہ باہمی تعاون کے نئے دَور کا آغاز۔‘ اس کے ساتھ ہی صدر کی دو بڑی تصویریں بھی شائع کی گئیں، جن میں سے ایک میں وہ صدر اوباما کے ساتھ مصافحہ کر رہے ہیں جبکہ دوسری تصویر میں انہیں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
’لبریشن ڈیلی‘ کی طرح بیشتر اخبارات نے جمعرات کے ایڈیشنز میں اپنے صفحہ اوّل ہوجن تاؤ کے دورہ امریکہ کے لئےمختص کیے۔ چین کے سرکاری خبررساں ادارے Xinhua کی اوّلین خبر کی شہ سرخی تھی، ’عالمی اہمیت کے ساتھ چین، امریکہ ڈپلومیسی کا تاریخی ماسٹر اسٹروک۔‘
اس خبررساں ادارے نے مزید لکھا، ’اس تاریخی دورے کو بین الاقوامی تعلقات کے بعض ماہرین نے 2011ء کا حقیقی آغاز قرار دیا ہے، جو نہ صرف دونوں ملکوں کے اسٹریٹیجک تعلقات کو آگے بڑھائے گا بلکہ عالمی امن اور ترقی کے تناظر میں بڑے عالمی تنازعات کو بھی اجاگر کرے گا۔‘
چین کے متعدد اخبارات اور ویب سائٹس نے نیم سرکاری چائنا نیوز سروس کی جانب سے فراہم کی گئی وہ تصویر استعمال کی، جس میں ہو جن تاؤ اوباما کے مشابہہ ایک بچے کو گلے لگا رہے ہیں۔ چینی صدر واشنگٹن کے قریبی اینڈریوز ایئرفورس بیس پر پہنچے تو اسی بچے نے انہیں پھول پیش کیے تھے۔
چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس دورے میں صدر کی اہلیہ Liu Yongqing کی غیرحاضری کا تذکرہ نہیں کیا تاہم ہانگ کانگ اور تائیوان سے موصول ہونے والی غیرمصدقہ خبروں کے مطابق چینی خاتونِ اوّل علیل ہیں۔
دوسری جانب چینی وزارت خارجہ نے اس حوالے یہ بیان دیا ہے کہ سفارتی پروٹوکول کے تحت خاتونِ اوّل کا دورے میں شامل نہ ہونا معمولی بات ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ