ہولی کا جشن، رنگوں کا تہوار
موسم بہار کے آغاز میں منایا جانے والا ہندوؤں کا مشہور تہوار ہولی بھارت کی اہم ترین قومی تعطیلات میں سے ایک ہے۔ اس دن لوگ اپنے دوست احباب کو جمع کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں۔
ہولی کی خوشیاں
ہولی رنگوں کا جشن ہے۔ یہ تہوار موسم بہار کی آمد کے علاوہ اچھی فصل ہونے کی خوشی میں بھی منایا جاتا ہے۔ اس سال ہولی دو مارچ کو منائی گئی۔ ہولی کے دوران منائی جانے والی خوشیاں دراصل برائی پر اچھائی کی فتح کی علامت ہوتی ہیں۔
بھارت بھر میں رقص، رنگ اور گیت
بھارت میں موسمِ بہار کو خوش آمدید کہنے کے لیے رقص کرتے ہوئے، گیت گاتے ہوئے اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہوئے ہولی کا تہوار منایا جاتا ہے۔
ہندوؤں کے بھگوان کرشن
روایات کے مطابق بھارت کا شمالی شہر ماتھرا ہندو بھگوان کرشن کی جائے پیدائش ہے، جہاں ہولی 16 دن تک جاری رہتی ہے۔ میلے کا آغاز پوجا کے ساتھ کیا جاتا ہے، جس کے بعد زائرین بھگوان کرشن اور ان کی محبوبہ رادھا کی شان میں گیت گاتے ہیں۔
شوخی بھری ترغیب
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر برسنا میں ہولی کی خوشیاں بالکل انوکھے انداز میں منائی جاتی ہیں۔ اس دوران مرد خواتین کے لیے شوخی بھرے ترغیبانہ گانے گاتے ہیں جبکہ خواتین مردوں کی لاٹھیوں سے مرمت کرتی ہیں۔
ہم آہنگی و یگانگت کا اظہار
ہولی کے موقع پر لوگ باہمی رنج و مخالفت بھلا کر ہم آہنگی اور یگانگت کا اظہار کرتے ہیں۔ رشتہ دار ایک دوسرے کے گھر تحائف لے کر جاتے ہیں اور رنگوں میں نہلا دیا جانے والا کوئی بھی فرد اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک کا بُرا نہیں مناتا۔
بھنگ کا نشہ
ہولی کے دن کی رسومات میں سے ایک بھنگ پینا بھی ہے۔ یہ نشہ آور مشروب دراصل بھنگ کے پودے کی پتیاں دودھ کے ساتھ پیس کر تیار کیا جاتا ہے۔
ہولی ایک بین الاقوامی تہوار بنتا ہوا
ہولی اب محض بھارت کا مقامی تہوار نہیں رہا۔ اب یہ دنیا کے مختلف ملکوں میں بھی منایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر جرمنی میں یہ تہوار مختلف شہروں میں ایک ایونٹ کے طور پر سال بھر منایا جاتا ہے۔ یہ تصویر جرمن شہر میونخ میں منعقدہ ہولی کی ہے۔
بہار کو خوش آمدید
اس تہوار کو ایک طرح سے خدا کا شکر ادا کرنے کا طریقہ بھی مانا جاتا ہے، جس کی رحمت سے بہتر فصل ہوئی اور بہار کا موسم شروع ہوا۔
دیسی اور ماڈرن موسیقی کا ملاپ
ایک دھوپ والا دن، بھارتی دھن پر ٹیکنو میوزک اور رنگ، یورپ میں کسی ایونٹ کو منانے کے لیے کافی ہیں۔ تصویر میں نظر آنے والے یہ افراد جرمن شہر ڈریسڈن میں ہولی منا رہے ہیں۔
رنگ ہی رنگ
ہولی کے موقع پر استعمال کیے جانے والے رنگ روایتی طور پر ہلدی اور زعفران کی پتیوں اور پھولوں سے تیار کیے جاتے ہیں گو اب کیمیائی رنگ بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم ماحول اور صحت کو درپیش مسائل کے باعث لوگ اب نامیاتی یعنی آرگینک رنگوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ہولی سب کے لیے
بھارت میں مرد، خواتین، نوجوان، بچے اور بوڑھے سبھی لوگ ہولی منانے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ لوگ اپنے دوست احباب کو بھی جمع کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں۔ اس موقع پر کھانے پینے کے لیے مٹھائیوں اور نمکین اشیاء کا بھی خصوصی انتظام ہوتا ہے۔ ملک کے بہت سے حصوں میں بالغ افراد دودھ میں بھنگ گھول کر پیتے ہیں۔