ہٹلر کی پینٹنگ کی نیلامی اسی ہفتے، فنی سے زیادہ تاریخی اہمیت
21 نومبر 2014جنوبی جرمن شہر نیورمبرگ کے معروف نیلام گھر وائیڈلر Weidler کی اطلاعات کے مطابق یہ پینٹنگ ان قریب دو ہزار پینٹنگز میں سے ایک ہے، جو اڈولف ہٹلر نے بنائی تھیں۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ میونخ کے پرانے ٹاؤن ہال کی یہ پینٹنگ ہٹلر نے 1914ء میں بنائی تھی۔
یہ وہ وقت تھا جب اڈولف ہٹلر ایک آرٹسٹ کے طور پر اس جدوجہد میں تھا کہ اس کا فن اس کے لیے روزگار کا مناسب ذریعہ ثابت ہو سکے۔ اس دور کے بعد ایسا قریب دو عشروں بعد ہوا تھا کہ اڈولف ہٹلر نازی ڈکٹیٹر کے طور پر اقتدار میں آ گیا تھا۔
آکشن ہاؤس وائیڈلر کی ڈائریکٹر کیتھرین وائیڈلر کے مطابق ہٹلر کی اس پینٹنگ کی نیلامی کی خبر دنیا بھر میں اس لیے دلچسپی کا باعث بنی ہے کہ کئی ممکنہ خریدار اس میں ہٹلر کی ذات کے حوالے سے، نازی رہنما کے بنائے گئے فن پارے کے طور پر یا پھر ممکنہ سرمایہ کاری کی ایک صورت کے طور پر دلچسپی لے رہے ہیں۔
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ہٹلر نے یہ پینٹنگ بنانے کے بعد اس پر اپنے دستخطوں کے طور پر A. Hitler بھی لکھا تھا۔ چند ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تصویر کا یہی پہلو اس کی خصوصیات میں سے سب سے نمایاں ہے۔
یہ پینٹنگ دو ایسی بزرگ جرمن خواتین کے ایماء پر نیلام کی جا رہی ہے جو آپس میں بہنیں ہیں اور جن کے دادا نے یہ پینٹنگ ایک فن پارے کے طور پر 1916ء میں خریدی تھی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹوں میں جرمن آرٹ مارکیٹ کے چند ماہرین کے حوالے سے لکھا ہے کہ اڈولف ہٹلر کی بنائی ہوئی پینٹنگز قدرے باقاعدگی سے منظر عام پر آتی رہتی ہیں لیکن اس پینٹنگ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے خریدار کو ’اولڈ سٹی ہال‘ کہلانے والی اس پینٹنگ کے ساتھ اس کی پہلی مرتبہ فروخت کی اصل رسید بھی دی جائے گی۔ اس رسید پر ہٹلر کے ایڈجوٹنٹ آلبرٹ بورمان کے دستخط موجود ہیں۔
ساڑھے آٹھ انچ اونچی اور گیارہ انچ چوڑی اس پینٹنگ کی نیلامی کے لیے بولی ساڑھے چار ہزار یورو سے شروع کی جائے گی اور وائیڈلر نامی نیلام گھر کے منتظمین کے مطابق، جو ماضی میں بھی ہٹلر کی بنائی ہوئی کئی پینٹنگز فروخت کر چکے ہیں، یہ تصویر 50 ہزار یورو تک میں نیلام ہو گی۔