یورپ میں دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے، امریکا
1 جون 2016منگل کے روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اس انتباہ میں دہشت گردی کے کسی خاص مقام یا منصوبے کا ذکر کیے بغیر کہا گیا ہے کہ پورے براعظم یورپ میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرات موجود ہیں۔
اس بیان کے مطابق، ’’یورپ بھر میں اہم مقامات، سیاحتی مراکز، ریستوانوں، تجارتی علاقوں اور نقل و حمل کے ذرائع کے پر دہشت گردی ہو سکتی ہے۔‘‘
اس تنبیہی بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’موسم گرما میں یورپ میں سیاحوں کی بہت برٹی تعداد موجود ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گرد اسی کا فائدہ اٹھا کر عوامی مقامات خصوصی زیادہ تعداد میں عوام کی موجودگی والی تقریبات کو نشانہ بنانے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔‘‘
اس بیان کے مطابق، ’ایسی قابل بھروسہ اطلاعات موجود ہیں، جن کے تحت دہشت گرد گروہ یورپ میں ممکنہ دہشت گردانہ حملے کر سکتے ہیں، ’’یورپی حکومتیں ان حملوں کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہی ہیں، تاہم دہشت گرد تنظیموں کے حملوں کا خطرہ سبھی یورپی ممالک کو ہے۔‘‘
محکمہء خارجہ کے ترجمان جان کِربی نے اس حوالے سے کہا کہ انہیں کسی خاص مقام یا کسی خاص منصوبہ بندی سے متعلق ٹھوس معلومات حاصل نہیں ہیں، تاہم یہ تنبیہی بیان مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے تجزیے کے بعد جاری کیا گیا ہے، ’’اس وقت ہمیں یہی معلوم ہے کہ دہشت گرد مغربی اہداف اور بالخصوص امریکیوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔‘‘
اس انتباہی بیان میں خصوصاﹰ یورپی فٹ بال چیمپیئن شپ کا ذکر کیا گیا ہے، جو دس جون سے دس جولائی تک فرانس میں منعقد ہو گی۔ اس کے علاوہ دو سے 24 جولائی تک جاری رہنے والی ٹور ڈے فرانس اور کیتھولک مسیحیوں کے ورلڈ یوتھ ڈے کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔ پولینڈ کے شہر کراکاؤ میں منعقدہ یہ مسیحی اجتماع 26 تا 31 جولائی منعقد ہو گا اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس میں 26 لاکھ افراد شریک ہوں گے۔